کرکٹ کا کسی سیاسی جماعت یا فرد سے کوئی تعلق نہیں ،حکومت سے عزت کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہوں ‘ ذکاء اشرف ،میری عدم موجودگی میں کیا معاملات چلائے گئے اس بارے علم نہیں ،سب سے پہلے نفسا نفسی اور کنفیوژن کو ٹھیک کریں گے، عدالت نے مجھے میری اصل پوزیشن پر بحال کیا ،آج یا کل عہدے کا چارج سنبھالوں گا ‘ ،درخواست گزار نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تو دفاع کرینگے ،عدالتی فیصلے پر چیئرمین پی سی بی کے عہدے پر بحال ہونے کے بعد گفتگو

بدھ 15 جنوری 2014 20:32

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 جنوری ۔2014ء) عدالتی فیصلے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کے عہدے پر بحال ہونیوالے چوہدری ذکاء اشرف نے کہا ہے کہ کرکٹ غیرسیاسی کھیل ہے اور اسکا کسی سیاسی جماعت یا فرد سے کوئی تعلق نہیں ،پیٹرن چیف میرے لئے انتہائی قابل احترام ہیں اور میں حکومت سے عزت کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہوں ،میری عدم موجودگی میں کیا معاملات چلائے گئے اس بارے کچھ علم نہیں لیکن نفسا نفسی اور کنفیوژن کو ٹھیک کریں گے‘ عدالت نے مجھے میری اصل پوزیشن پر بحال کیا ہے آج یا کل ( جمعرات یا جمعہ ) عہدے کا چارج سنبھالوں گا ۔

بدھ کے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ذکاء اشرف نے کہا کہ میں سب سے پہلے تو اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں ، آزاد عدلیہ کی کیوجہ سے میری بحالی ممکن ہوئی اس پر میں عدلیہ کا بھی شکر گزار ہوں ۔

(جاری ہے)

میں نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ہے مجھے جب کام سے روکنے کے احکامات دئیے گئے تو میں نے حکم بجا لانے میں ایک منٹ کی بھی تاخیر نہیں کی اور کام روک دیا ۔

لیکن اب عدلیہ کے فیصلے کے مطابق میں اپنی اصل پوزیشن پر بحال ہوا ہوں ۔ انہوں نے اس سوال کے جواب کہ عدلیہ نے جتنے بھی لوگوں کو بھی بحال کیا وہ کمزور ثابت ہوئے یا انہیں استعفیٰ دینے پر مجبور کیا گیا کا جواب دیتے ہوئے ذکاء اشرف نے کہا کہ میں سب کا بیحد احترام کرتا ہوں اور پیٹرن چیف بھی میرے لئے بڑے قابل احترام ہیں ۔ میں حکومت کے ساتھ عزت سے کام کرنا چاہتا ہوں ۔

کرکٹ غیر سیاسی کھیل ہے اور میں کبھی بھی سیاست کوکرکٹ میں نہیں لایا ۔ کرکٹ کا کسی سیاسی جماعت یا فرد سے کوئی تعلق نہیں یہ اٹھارہ کروڑ عوام کے دلوں کی دھڑکن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میرا تعلق چاہے جس بھی سیاسی جماعت سے ہو میں نے اپنے دور میں جب بھی ٹورنامنٹس ہوئے تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کو بلا امتیاز دعوت دی ،میرا کام صرف کرکٹ کے معاملات کو بہتر انداز میں چلانا ہے ۔

اور اب بھی ہم حکومت کی سرپرست سے آگے بڑھیں گے اور اس کھیل کو ترقی کی جانب لیجائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابھی تو کرکٹ بورڈ میں نفسا نفسی ہے سب سے پہلے اسے ٹھیک کریں گے ۔ پہلے بھی کرکٹ کے معاملات جاوید میانداد کی سربراہی میں سابق کرکٹرز پرمشتمل کمیٹی چلاتی تھی او رمیں صرف ایڈمنسٹریٹو معاملات کو دیکھتا تھا اور اب دوبارہ آ کر اس کنفیوژن کو دور کریں گے ۔

انہوں نے اپنی مدت کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ ابھی تفصیلی فیصلہ نہیں آیا لیکن عدالت نے مجھے میری اصل پوزیشن پر بحال کیا ہے ۔ انہوں نے بڑے عہدوں پر بیٹھے ہوئے بورڈ ملازمین کو فارغ کرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ جو کام نہیں کر رہے نہ وہ میرے ہیں اور نہ ہی وہ آپ کے ہیں ہم نے صرف کرکٹ کو بہتر کرنا ہے اور اسے دوبارہ نمبر ون بنانے کے لئے آگے بڑھنا ہے لیکن اسکے لئے تھوڑا وقت لے گا۔

انہوں نے کہا کہ پی سی بی کا آئین میں نے نہیں بنایا بلکہ میرا کام ایڈ منسٹریشن ہے ۔ پی سی بی کا آئین آئی سی سی اورحکومت پاکستان کی مشاورت سے بنا تھا جس میں قانونی لوگ شامل تھے اور آئی سی سی نے پی سی بی کے پرانے 2007ء کے آئین پر جن خدشات کا اظہار کیا تھا حکومت نے دور کر دیا تھا جسکے بعد جو بورڈ پر تلوار لٹک رہی تھی اور 30جون 2013جسکی حتمی تاریخ تھی وہ بھی ختم ہو گئی ۔

انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشنز کے لوگوں کی ناراضی کے حوالے سے کہا کہ میرے ساتھ کسی کی ناراضی نہیں بلکہ میں تو سب کو ساتھ لے کر چلتا ہوں جو بھی مشکلات انہیں دور کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ سیٹھی صاحب اچھے آدمی ہیں اور یقینا انہوں نے کرکٹ کی بہتری کے لئے کام کیا ہوگا ۔انہوں نے قومی کرکٹ ٹیم کو بنگلہ دیش بھیجنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ میڈیا میں پڑھا ہے کہ اس سلسلہ میں بیس جنوری کو سکیورٹی ٹیم روانہ ہو گی وہ واپس آ کر جو رپورٹ دے گی اسکے مطابق آگے بڑھیں گے ۔

انہوں نے مختلف ٹورنامنٹس کے لئے ٹیموں کے اعلان کے حوالے سے کہا کہ یہ خبر بھی میڈیا میں پڑھی ہے کہ ٹی ٹونٹی کے لئے ٹیم کے اعلان کی تاریخ گزر رہی ہے لیکن جب دفتر جا کر چارج سنبھالوں گا تو سارے معاملات دیکھوں گا ۔علاوہ ازیں کرکٹ کی ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے ذکاء اشرف نے کہا کہ عدالت کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں دوسروں کو بھی عدالتی فیصلہ تسلیم کرنا چاہیے اورعدالتی فیصلے کے بعد کوئی ابہام نہیں۔

بورڈکے آئین کے تحت 4سال کیلئے پی سی بی کا منتخب چیئرمین ہوں ۔انہوں نے کہاکہ میری کسی سے کوئی لڑائی نہیں،عدالت نے مجھے انصاف دیا ہے ،درخواست گزار سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہیں تو پھر ہم بھی قانونی جنگ لڑیں گے ۔انہوں نے کہاکہ آئی سی سی قوانین کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈکے آئین کے تحت 4سال کیلئے پی سی بی کا منتخب چیئرمین ہوں جنہیں عدالت نے غیر قانونی طور پر ہٹایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کا مورال بلند کیا، ان کے کئے ہوئے اقدامات کی بدولت ہی آج پاکستانی ٹیم دنیا کی بہترین ٹیموں سے کھیل رہی ہے۔ذکاء اشرف نے کہاکہ میں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کیلئے جو اقدامات کئے وہ سب کے سامنے ہیں، میرے دور میں پاکستان میں کرکٹ میں بہتری آئی اور میرے جانے کے بعد بہتری کا عمل وہیں رک گیا۔

متعلقہ عنوان :