سینیٹ اجلاس میں اے این پی کا بجلی کی رائلٹی پراے جی این قاضی فارمولے کیخلاف احتجاجاً اجلاس سے واک آؤٹ ،پختونوں کو چور کہنے والے اربوں کے مقروض ہیں 12ارب روپے سالانہ ادائیگی کافیصلہ ہواتھا جس پر عمل نہیں کیاجارہا،سینیٹرعبدالنبی بنگش /الیاس بلور

بدھ 15 جنوری 2014 22:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 جنوری ۔2014ء) سینیٹ اجلاس میں اے این پی نے بجلی کی رائلٹی پراے جی این قاضی فارمولے کیخلاف احتجاجاً اجلاس سے واک آؤٹ کیا سینیٹرعبدالنبی بنگش نے کہاکہ پختونوں کو چور کہنے والے اربوں کے مقروض ہیں 12ارب روپے سالانہ ادائیگی کافیصلہ ہواتھا جس پر عمل نہیں کیاجارہا۔

(جاری ہے)

بدھ کو سینیٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹرعبدالنبی بنگش نے کہاکہ پختونوں کو چور کہتے رہتے ہیں خود اربوں کے مقروض ہیں مشترکہ مفاد کونسل سے منظورکردہ اے جی این قاضی فارمولا ہمیں تسلیم نہیں ہے سینیٹرالیاس نے کہاکہ واپڈا خیبرپختونخواکو سالانہ چھ ارب روپے ادا کرتے ہیں جبکہ یہ بارہ ارب روپے بنتے ہیں ہمیں بتایاجائے کہ کس اجلاس میں یہ فیصلہ کیاگیاتھا جب مسلم لیگ ن کی حکومت پہلے آئی تھی تواس وقت چھ ارب شروع ہوئے تھے اورآج تک وہی چل رہے ہیں فیصلہ کیاگیاتھا کہ ہرسال ان میں دس فیصد اضافہ ہوگا لیکن اس پرعملدرآمدنہیں ہوااحتجاجاً اس فارمولے کیخلاف واک آؤٹ کرتے ہیں جس کے بعد اے این پی کے اراکین اجلاس سے واک آؤٹ کرگئے۔