گزشتہ چھ ماہ میں ریلوے نے حکومتی ٹارگٹ سے ایک ارب چار کروڑ زائد کمائے ہیں،خواجہ سعد رفیق

جمعہ 17 جنوری 2014 15:38

گزشتہ چھ ماہ میں ریلوے نے حکومتی ٹارگٹ سے ایک ارب چار کروڑ زائد کمائے ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17جنوری 2014ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے سینیٹ کو بتایا کہ گزشتہ چھ ماہ میں ریلوے نے حکومتی ٹارگٹ سے ایک ارب چار کروڑ زائد کمائے ہیں۔ ریلوے میں غیر ملکی سرمایہ کاری شامل ہوگی تو چار سالوں میں خسارہ صفر پر لے آئینگے، مسافروں کیلئے کوئی نئی ٹرین شروع نہیں کی جائیگی بلکہ چلنے والی ٹرینوں کے معیار کو بہتر کیا جائیگا، نئے لوکو موٹیو مال برداری پر لگائے جائینگے کیونکہ مال بردار ٹرینوں سے ہی ریلوے کو خسارے سے نکالا جاسکتا ہے۔

جمعہ کو سینیٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ایوان کو بتایا کہ گزشتہ سال ریلوے کا خسارہ تیس ارب روپے تھا اور اس سال خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ یہ خسارہ ساڑھے 33 ارب تک پہنچے گا لیکن حکومت نے ہمیں جو ٹارگٹ دیا تھا ہم نے گزشتہ چھ ماہ میں اس ٹارگٹ سے ایک ارب 4 کروڑ زائد کمائے ہیں ، چھ ماہ میں ریلوے میں بہتری آئی ہے، لوٹ مار کو روکا گیا ہے ، اوپر کی سطح پر اب کوئی لوٹ مار نہیں کررہا اور گزشتہ چھ ماہ کے دوران کسی کو بھی نوکری نہیں دی گئی اور نہ ہی سیاسی بنیادوں پر بھرتیاں کی گئیں، ریلوے کو ماضی میں حکومتوں نے اپنے مقاصد کیلئے استعمال کیا۔

(جاری ہے)

بہتری کی خوشبو اب پھیل رہی ہے خسارے میں کروڑوں کی کمی کی ہے ، انہوں نے کہا کہ اگر وزارت ریلوے میں غیر ملکی سرمایہ کاری شامل ہوگئی تو چار سالوں کے دوران خسارہ زیرو پر لے آئینگے ، ریلوے کی زمینوں کے مسائل بھی ہیں جنہیں حل ہونا چاہئے ماضی میں بہت لوٹ مار ہوئی اور کوڑیوں کے بہاؤ زمینیں دی گئیں، انہوں نے کہا کہ اس وقت 22 سے چھبیس کے قریب لوکو موٹیو مال بردار گاڑیوں کیلئے استعمال ہو رہے ہیں تین سے پانچ روزانہ کراچی سے مال بردار گاڑیاں چلتی ہیں ، 2012-13ء میں ان کی آمدن 56 کروڑ روپے تھی چھ ماہ میں 1 ارب ستر کروڑ کا بزنس کیا ہے ، گزشتہ سال سے 96 کروڑ زیادہ کمائے ہیں ، انہوں نے کہا کہ چین سے 23 نئے لوکو موٹیو آئینگے جنہیں مال برداری کے طور پر استعمال کیا جائیگا، کیونکہ ریلوے کی آمدن بڑھانے کا یہ واحد راستہ ہے انہوں نے کہا کہ وزارت ریلوے مسافروں کیلئے کوئی نئی ٹرین نہیں چلائے گی، بلکہ پہلے سے موجود ٹرینوں کے معیار کو بڑھایا جائیگا، اس سال کے آخر میں پچاس لوکو موٹیو مال برداری کیلئے استعمال ہونگے، انہوں نے کہا کہ ریلوے کے کارکنوں کو کریڈٹ جاتا ہے انہوں نے بہت محنت کی ابھی اس میں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :