سینیٹ اجلاس ،اے این پی کا پشاور کے تبلیغی مرکز پر ہونیوالے دھماکوں پر شدید احتجاج

جمعہ 17 جنوری 2014 15:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17جنوری 2014ء) سینیٹ اجلاس میں اے این پی نے پشاور کے تبلیغی مرکز پر ہونیوالے دھماکوں پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے دہشتگردوں سے مک مکا کر لیا ہے پولیس کا مورال ختم ہوگیا ہے وفاقی حکومت اپنی ذمہ داریاں نبھائے۔ جمعہ کو سینیٹ کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے اے این پی کے سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں ایک ہفتے کے دوران دہشت گردی کا تیسرا واقعہ ہے مرکز کہتا ہے کہ یہ صوبائی ذمہ داری ہے جبکہ ہمیں لگتا ہے کہ تحریک انصاف نے دہشت گردوں سے مک مکا کیا ہوا ہے ، آئی جی کے پی کے ان کے ذاتی ملازم بن گئے ہیں۔

(جاری ہے)

پہلی بار تبلیغی مرکز پر حملہ ہوا ، پشاور پر چیک پوسٹ پر کوئی پولیس اہلکار کسی کی تلاشی نہیں لیتا، پولیس کا مورال کم ہوگیا ہے وفاقی حکومت اپنی ذمہ داریاں نبھائے ورنہ یہ خیبرپختونخوا کی تباہی نہیں سارے ملک کی تباہی ہوگی، نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے اے این پی کے سینیٹر حاجی عدیل نے کہا کہ کیا ہم صرف دعا کرنے کیلئے رہ گئے ہیں کہ کوئی حادثہ ہو اور دعا کریں خیبرپختونخوا میں تبلیغی مرکز پر حملہ ہوا اور نوابشاہ میں بہت بڑا ٹریفک حادثہ ہوا غیر تربیت یافتہ لوگوں کو لائسنس مل جاتے ہیں، خیبرپختونخوا میں کہیں بھی سیکیورٹی نہیں ہے پشاور کے رنگ روڈ پر شام کے بعد لشکر اسلام اور طالبان کی حکومت ہوتی ہے ، اب وہ رنگ روڈ کو بھی کراس کرچکے ہیں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف آل پارٹیز کانفرنس کی قرارداد کے مطابق طالبان سے بات کریں ہم خوش آمدید کہیں گے،اس حوالے سے عمران خان ، مولانا فضل الرحمن ، سید منور حسن سے بھی مدد لیں اور طالبان کیساتھ اے پی سی کی قرارداد کے مطابق مذاکرات کئے جائیں اگر وہ پاکستان کے آئین کو تسلیم کرتے ہیں تو ان سے بات ہونی چاہئے، انہوں نے کہا کہ ان چاروں افراد کو کسی طریقے سے شمالی وزیرستان بھیجا جائے اگر قرارداد کی روشنی میں کوئی بھی فیصلہ کرتے ہیں تو تسلیم ہوگا اور اگر ناکام واپس آتے ہیں تو پھر دوسرا آپشن استعمال کیا جائے، ہمیں امن چاہئے چاہے لڑ کر بھی امن کیوں نہ حاصل ہو۔