رفیق حریری قتل کیس میں الزام میں حزب اللہ کے ارکان پر فردجرم عائد،استغاثہ نے موبائل فون کالز کا ڈیٹا،بم دھماکے کی منظرکشی کیلئے ماڈل پیش کیا،صدر جج ٹرائینونل

جمعہ 17 جنوری 2014 20:12

ہیگ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 جنوری ۔2014ء) اقوام متحدہ کے قائم کردہ خصوصی ٹرائبیونل برائے لبنان (ایس ٹی ایل)نے سابق وزیراعظم رفیق حریری کو قتل کرنے کے الزام میں حزب اللہ کے چارارکان پر فردجرم عائد کردی ،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز سابق لبنانی وزیراعظم رفیق حریری اور ان کے ساتھ بم دھماکے میں ہلاک22دوسرے افراد کے مقدمے کی سماعت نیدر لینڈز کے شہر ہیگ کے نزدیک قائم اقوام متحدہ کے خصوصی ٹرائبیونل برائے لبنان نے کی ،پراسیکیوٹر نورمین فیرل نے ٹرائبیونل کو بتایا کہ اس کیس کے شواہد میں موبائل فون کالز کے ڈیٹا کی بھاری مقدار شامل ہے جو حزب اللہ کے مشتبہ ملزموں نے بم دھماکے کی منصوبہ بندی اور پھر اس کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کی تھیں،فیرل نے عدالت کو بتایا کہ حملہ آوروں نے دھماکے کے لیے ضرورت سے زیادہ طاقتور بارود کی غیر معمولی مقدار استعمال کی تھی۔

(جاری ہے)

ٹرائبیونل کے صدر جج ڈیوڈ ری نے عدالت کو بتایا کہ پراسیکیوٹر سیکڑوں گواہوں اور شواہد کو اس ٹرائل کے دوران پیش کرنا چاہتے ہیں۔انھوں نے کمرہ عدالت میں بم دھماکے کی منظرکشی کے لیے ایک بہت بڑا ماڈل بھی پیش کیا ،دلائل سننے کے بعد خصوصی ٹرائبیونل برائے لبنان نے سابق وزیراعظم رفیق حریری کو قتل کرنے کے الزام میں حزب اللہ کے چارارکان پر فردجرم عائد کردی ۔

متعلقہ عنوان :