ارباب عبدالظاہر کاسی کی بازیابی کیلئے 20 جنوری کوپارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیاجائیگا،مولانا عبدالواسع،بلوچستان کی تمام سیاسی جماعتیں ایک نقاطی ایجنڈے پر متفق ہوگئی ہیں ،دہشتگردی صرف بلوچستان میں نہیں پورے پاکستان میں ہے،آل پارٹیزکانفرنس کے ترجمان کی پریس کانفرنس

جمعہ 17 جنوری 2014 20:25

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 جنوری ۔2014ء) بلوچستان صوبائی اسمبلی میں جمعیت علماء اسلام کے صوبائی پارلیمانی لیڈر واپوزیشن لیڈر اور آل پارٹیز کانفرنس کے ترجمان مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ یہ خوش آئند بات ہے کہ بلوچستان کی تمام سیاسی جماعتیں ایک نقاطی ایجنڈے پر متفق ہوگئی ہیں اور وہ اے این پی کے مرکزی رہنماء اور کاسی قبیلے کے نواب ارباب عبدالظاہر کاسی کی بازیابی کیلئے 20جنوری کو اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس سلسلے میں اسلام آباد میں صدر مملکت اور وزیراعظم سے بھی ملاقاتیں کرینگے احتجاجی مظاہرے میں وزیراعلیٰ بلوچستان خود شریک نہیں ہونگے بلکہ ان کی پارٹی اور دیگر اسمبلی میں موجود پارلیمانی پارٹیوں کے صوبائی سربراہ اور وزراء بھی شریک ہونگے جمعیت علماء اسلام اے این پی ‘بی این پی مینگل موجوددہ حکومت میں شامل نہیں ہونگی بلکہ ایک مثبت اپوزیشن کا رول ادا کرے گی درپردہ وزیراعلیٰ بلوچستان سے حکومت میں شامل ہونے کیلئے جمعیت علماء اسلام کے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے ہیں اگر موجودہ مخلوط حکومت کو گرانے کی کوئی سازش ہوئی تو ہم اس کا حصہ نہیں بنیں گے انہوں نے یہ بات جمعہ کے روز بلوچستان صوبائی اسمبلی کی بلڈنگ میں اپوزیشن چیمبر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر پشتونخوامیپ کے صوبائی مشیر عبیداللہ بابت ‘مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی طاہر محمود اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری عبدالرشید ناصراور دیگر آل پارٹیز کانفرنس بلوچستان میں شامل جماعتوں کے نمائندے بھی موجود تھے مولانا عبدالواسع نے کہاکہ اس وقت دہشتگردی صرف بلوچستان میں نہیں بلکہ پورے پاکستان میں ہے اس سلسلے میں بلوچستان آل پارٹیز کانفرنس تشکیل دی گئی جس کا ایجنڈا ایک ہے کہ ارباب عبدالظاہر کاسی کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے اس سلسلے میں گورنر وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقاتیں ہوچکی ہیں اور اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کیونکہ قومی اسمبلی کا اجلاس 20تاریخ سے شروع ہورہا ہے اس لئے 20تاریخ کو اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج مظاہرہ کیا جائیگا اس میں وزیراعلیٰ بلوچستان خود شریک نہیں ہونگے بلکہ ان کی پارٹی اور اسمبلی میں موجود تمام پارلیمانی پارٹیوں کے صوبائی سربراہ اور وزراء شرکت کرینگے انہوں نے کہاکہ گورنر اور وزیراعلیٰ بلوچستان نے یقین دلایا ہے کہ اسلام آباد میں وہ صدر مملکت اور وزیراعظم سے بھی آل پارٹیز کانفرنس بلوچستان کے شرکاء کی ملاقاتیں کروائیں گے انہوں نے کہاکہ ہم دنیا کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ بلوچستان میں ہم اپنے ایک سیاسی رہنماء کی بازیابی کیلئے ایک ایجنڈے کے تحت اکھٹے ہیں تاکہ ان کو بازیاب کیا جائے ہمارے کوئی اختلافات نہیں ہر پارٹی کا اپنا ایجنڈا اور منشور ہے انہوں نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام اے این پی اور بی این پی مینگل حکومت میں شامل نہیں ہورہے اور نہ ہی وزیراعلیٰ بلوچستان سے جمعیت علماء اسلام کے درپردہ کوئی مذاکرات ہورہے ہیں ہم مثبت اپوزیشن کا رول ادا کرینگے اگر کسی نے موجودہ حکومت کو گرانے کی کوشش کی تو ہم اس کا کسی صورت میں حصہ نہیں بنے گے انہوں نے کہاکہ یہ پہلا موقع ہے کہ اپوزیشن اور حکومت کے ارکان پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرہ کرینگے انہوں نے کہاکہ مظاہرہ کرنا کوئی تعجب اور حیران کن نہیں ہے بلکہ ہم وفاقی حکومت کو یہ یاد دلانا چاہتے ہیں کہ بلوچستان میں جو صورتحال ہے اس کے پیش نظر تمام سیاسی جماعتیں اکھٹے ہیں ہمیں عوام نے ووٹ دیا ہے اور ہم ان کی نمائندگی کرتے ہیں اس لئے ہمیں ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے ہوگئے ہیں انہوں نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ قانون کی بالادستی کو تسلیم کیا ہے اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی طاہر محمود نے کہاکہ میری اس پریس کانفرنس میں موجودگی اس بات کی علامت ہے کہ مرکز میں ہماری حکومت ہے صوبے میں ہم مخلوط حکومت کا حصہ ہے اس کے باوجود ہم احتجاجی مظاہرے میں شرکت کرینگے کیونکہ عوام نے ہمیں ووٹ دیا ہے اور اغواء برائے تاوان جیسے واقعات کے خاتمے کیلئے ہم سب کو ملکر کام کرنا ہوگا کیونکہ اس لعنت کو ختم کئے بغیر بلوچستان کا مسئلہ حل نہیں ہوگا صوبائی مشیر عبیداللہ بابت نے کہاکہ عوام نے ہمیں ووٹ دیا ہے اور ہم عوام کیساتھ ہے ہم حکومت کا حصہ ہونے کے باوجود اگر کوئی غلط کام بھی کریگا تو ہم اس کی مخالفت ضرور کرینگے ارباب عبدالظاہر کاسی بلوچستان کے اہم شخصیت ہے اور قبیلے کے سربراہ ہے ہم 20جنوری کو اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے سامنے ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں شرکت بھی کرینگے رکن صوبائی اسمبلی مولانا عبدالواسع نے کہاکہ ارباب عبدالظاہر کاسی کی بازیابی بہت ضروری ہے اور تمام سیاسی جماعتوں کا ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا ہونا خوش آئند بات ہے ہم اغواء برائے تاوان جیسے واقعات کی دائمی خاتمہ چاہتے ہیں اور اس میں ہم ضرور کامیاب ہونگے اے این پی کے صوبائی جنر ل سیکرٹری عبدالرشیدناصر نے کہاکہ 20جنوری کو اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے مظاہرے سے قبل 19جنوری کو بلوچستان ہاؤس میں تمام سیاسی جماعتوں کا ایک اہم اجلاس ہوگا جس میں 20جنوری کے حوالے سے ہونیوالے مظاہرے کے بارے میں صلاح ومشورہ کیا جائیگا پریس کانفرنس میں نیشنل پارٹی کے میر شفقت لانگو بلوچستان نیشنل پارٹی کے میر نصیر شاہوانی جمعیت علماء اسلام کے سابقہ صوبائی وزیر رحمت اللہ کاکڑ سمیت دیگر سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے صوبائی عہدیداروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی