اسٹیٹ بینک نے مالی سال کے حکومتی قرض کے اعداد وشمار جاری کردیئے،وفاقی حکومت نے 648 ارب روپے کا قرض لیا،صوبائی حکومتوں نے کوئی نیا قرض نہیں لیا،صوبائی حکومتوں نے مرکزی بینک سے لیا 92 ارب روپے سے زائد قرض واپس کردیا

اتوار 19 جنوری 2014 14:16

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 جنوری ۔2014ء)وفاقی حکومت اپنی مالیات کو کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے اور وفاقی حکومت کرنسی نوٹوں چھپائی کرکے بجٹ خسارہ پورا کر رہی ہے۔اسٹیٹ بینک نے مالی سال کے آغاز سے 3 جنوری تک کے حکومتی قرض کے اعداد وشمار جاری کردیئے ہیں جس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وفاقی حکومت اخراجات پورے کرنے کے لئے مرکزی بینک سے قرض پر انحصار بڑھا دیا ہے جبکہ صوبائی حکومتوں کی مالی حالت قدرے بہتر ہورہی ہے اور صوبائی حکومتوں نے نیا قرض لینے کے بجائے قرض واپس کیا ہے۔

(جاری ہے)

اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق اسٹیٹ بینک سے وفاقی حکومت نے 648 ارب روپے کا قرض لیا ہے اسٹیٹ بینک سے لیا گیا قرض کرنسی نوٹوں کی چھپائی کر کے لیا جاتا ہے۔بلوچستان، خیبر پختون خوا، پنجاب ، سندھ اور گلگت بلتستان حکومت نے کوئی نیا قرض نہیں لیا، دوسری طرف صوبائی حکومتوں نے مرکزی بینک سے لیا 92 ارب روپے سے زائد قرض واپس کردیا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومتوں کی طرف سے نیا قرض نہ لینا اور مرکزی بینک کو قرض کی واپسی ان حکومتوں کی بہتر ہوتی مالی حالت کی عکاسی کرتی ہے۔