توانائی کے شعبے پر 9 مختلف قسم کے ٹیکسز عائد ہیں، اسٹیٹ بینک، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو توانائی پر ٹیکس عائد کرکے باآسانی آمدنی حاصل ہوجاتی ہے ، رپورٹ

اتوار 19 جنوری 2014 14:17

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 جنوری ۔2014ء)اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں کہاگیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو توانائی پر ٹیکس عائد کرکے باآسانی آمدنی حاصل ہوجاتی ہے اور اسی لئے پاکستان میں توانائی کے شعبے پر 9 مختلف قسم کے ٹیکسز عائد ہیں اسٹیٹ بینک کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنی ٹیکس آمدنی بڑھانے کے لیے توانائی کے شعبے میں ٹیکسز عائد کرتی ہیں کیونکہ یہ ٹیکس آسانی سے لگ جاتا ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی حکومت کے توانائی پر 7 ٹیکسز اور 2 نان ٹیکس لیویز عائد ہیں جبکہ صوبائی سطح پر چھوٹی لیویز اس ٹیکس کے علاوہ ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس سال مائع پٹرولیم گیس اور قدرتی گیس پر مزید ٹیکس لگائے گئے۔ پٹرول اور بجلی مہنگی ہونے سے ٹیکس میں بھی اضافہ ہورہا ہے تو آمدنی بھی بڑھ رہی ہے۔ پاکستان میں لوگوں کے پاس توانائی کے متبادل محدود ہیں اور متبادل توانائی محدود ہونے کی وجہ سے قیمت میں اضافے کے باوجود بھی طلب بڑھتی ہے جو ٹیکس آمدنی میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔ سی این جی سستی ہونے کے باوجود بھی تیل کا درآمدی بل کم نہیں ہو رہا۔ ٹیکسز قیمت پر کئی گنا اثرانداز ہوتے ہیں اور بجلی ، پٹرول اور سی این جی کی قیمت میں اضافے سے ٹیکسز اسے اور مہنگا کردیتے ہیں ۔