متحدہ عرب امارات نے ہر شہری کے لیے فوجی تربیت لازمی قراردیدی،خواتین کو استثنی حاصل،اقدام ملکی دفاع کو مضبوط بنانا ہے،وزیراعظم کی زیرصدارت کابینہ اجلاس میں فیصلہ

اتوار 19 جنوری 2014 20:57

ابوظہبی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 جنوری ۔2014ء) متحدہ عرب امارات نے اپنے ہر شہری کے لیے فوجی تربیت لازمی قراردیدی تاہم خواتین کو اس سے استثنی حاصل ہوگا،غیرملکی خبررساں ادارے کیمطابق اتوار کو متحدہ عرب امارات کی کابینہ کا نائب صدراوروزیراعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم کی زیرصدارت اجلاس ہوا ،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر شہری کو جس کی عمر 18سے 30سال کے درمیان ہے اس کو فوجی تربیت دی جائیگی تاہم خواتین کو اس شرط سے مستثنی قراردیاگیا ہے،صدرشیخ خلیفہ کابینہ کے فیصلے پر فوری عمل درآمد کرنے کا حکم دیا ہے،نائب صدراورحاکم دبئی شیخ محمد بن راشدنے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر پیغام میں کہاکہ متحدہ عرب امارات کے ہرشہری کو جو سیکنڈری سکول سے فارغ ہوگایاجس کی عمر اٹھارہ سے تیس سال کے درمیان کو ہوگی اس کو لازمی فوجی تربیت دی جائیگی،انہوں نے کہاکہ اس اقدام کا مقصد ملکی دفاع کو مزید مضبوط بنانا ہے،تاہم ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو اس اقدام سے استثنی دیا گیا ہے،شیخ محمد بن راشد نے کہاکہ ہمارے اقدام سے دنیا کے کسی بھی ملک کو خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے اورنہ ہی ہمارامقصد کسی کے خلاف جارحانہ عزائم رکھنا ہے ،انہوں نے کہاکہ فیصلے سے سرحدوں کی سیکورٹی کو بھی مضبوط بنایا جائیگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنے پیغام میں کہاکہ فیصلے پر فوری عمل درآمد کیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :