حسینہ واجد نے اپنی کامیابی کیلئے جماعت اسلامی کے رہنما عبدالقادرملا کو تختہ دار پر چڑھایا‘ جماعت اسلامی

پیر 20 جنوری 2014 15:41

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20جنوری 2014ء) جماعت اسلامی کی صوبائی مجلس شوریٰ کااجلاس امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر کی زیر صدارت منصورہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں بنگلہ دیش کی صورتحال کے حوالے سے قرار داد متفقہ طور پر منظور کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ جماعت اسلامی پنجاب صوبائی مجلس شوریٰ کایہ اجلاس بنگلہ دیش میں پاکستان سے وفاداری کرنے والوں کے خلاف انتقامی کاروائیوں کی مذمت کرتا ہے کیونکہ تمام بڑے ممالک سمیت اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے یہ ٹربیونل متنازعہ قرار دیا ہے اسی طرح بنگلہ دیش میں حالیہ انتخابات کے غیر منصفانہ طریقہ کار اور یکطرفہ نتائج کے خلاف یورپی یونین سمیت بڑی تعداد میں عالمی اداروں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور بنگلہ دیش بھر میں عوام ان انتخابات کے خلاف مظاہرے کر ر ہے ہیں ۔

(جاری ہے)

اس وقت سیاسی عدم استحکام کے باعث بنگلہ دیش کے بیشتر اضلاع میں فسادات جیسی صورتحال ہے۔بنگلہ دیش کی وزیر اعظم حسینہ واجد نے اپنی کامیابی کے لئے ایک سیاسی انتشارپیدا کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنما عبدالقادرملا کو تختہ دار پر چڑھایا۔اپوزیشن جماعتوں کے ہزاروں رہنماؤں اور کارکنوں کو جیل میں ڈالنے کے بعد پاکستان کے خلاف ایک اشتعال انگیز مہم چلائی اور یکطرفہ طور پر انتخابات میں اپنی کامیابی کا اعلان کیاہے۔

بنگلہ دیش میں ۵ جنوری ۲۰۱۴کے انتخابات سے کسی صورت بھی عوام کی ترجمانی نہیں ہوتی۔ ووٹ ڈالنے کا کم تناسب ، حزب اختلاف اور اسکی جماعتوں کا بائیکاٹ اور امریکہ اور یورپی یونین کا بنگلہ دیش میں اپنے مبصرین نہ بھیجنے کا فیصلہ الیکشن کو غیر معتبر بنا دیتا ہے ۔ یہ اجلاس حکومت پاکستان کی بے حسی کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے کہ بنگلہ دیش حکومت کی طرف سے پاکستان کے خلاف اشتعال انگیزی کے باعث پاکستانی کرکٹ ٹیم کو بنگلہ دیش نہ بھیجا جائے۔

یہ اجلاس حکومت پاکستان کو یاد دلاتا ہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی نے عبد القادر ملا کی پھانسی کے خلاف کثرت رائے سے قرارد اد منظورکی تھی ۔ ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بنگلہ دیش کی صورتحال پر بے حسی کی بجائے پاکستان کے حق میں آواز اٹھائے ۔ بنگلہ دیش ہمارا برادر اسلامی ملک ہے لیکن کسی بھی ملک کو پاکستان کے خلا ف ہرزہ سرائی کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔

متعلقہ عنوان :