طلباء وطالبات کو تعلیمی استعداد کے عملی اظہارکیلئے سکاؤٹنگ کو تعلیم کا لازمی حصہ ہوناچاہئے، انجینئر شوکت اللہ،سکاؤٹنگ کی بدولت نوجوانوں کی کردار سازی، ذہنی و جسمانی نشونما اور ان میں قوانین و قواعد پرعمل پیرا ہونے کی عادت پیدا کرنے میں بھی مدد ملتی ہے، گورنرخیبرپختونخوا

بدھ 22 جنوری 2014 21:04

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 جنوری ۔2014ء) خیبرپختونخوا کے گورنر انجینئرشوکت اللہ نے کہاہے کہ طلباء وطالبات کو سکول میں حاصل کردہ تعلیمی استعداد کے عملی اظہارکیلئے سکاؤٹنگ کو تعلیم کا لازمی حصہ ہوناچاہئیے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ایسا ممکن بنانے کیلئے ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوانوں کو نہ رف سکاؤٹ سرگرمیوں میں شرکت کے مواقع فراہم کئے جائیں بلکہ ان کی اس مقصد کیلئے حوصلہ افزائی بھی کی جانی چاہئے۔

بدھ کے روز گورنرہاؤس پشاور میں خیبرپختونخوا اور فاٹا سے آئے ہوئے سکاؤٹ لیڈروں سے خطاب کرتے ہوئے گورنرنے یہ امربھی واضح کیا کہ بلاشبہ سکاؤٹنگ کی بدولت نوجوانوں کی کردار سازی، ذہنی و جسمانی نشونما اور ان میں قوانین و قواعد پرعمل پیرا ہونے کی عدات پیدا کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر گورنرنے خیبرپختونخوا اور فاٹا کے چیف سکاؤٹ کی حیثیت سے حلف اٹھایا اور پاکستان بوائے سکاؤٹ ایسوسی ایشن کے چیف کمشنر جناب عبدالکریم بلوچ نے ان سے حلف لیا۔

چیف سکاؤٹ کمشنر فاٹا کیپٹن (ر) سردار عباس اور چیف سکاؤٹ کمشنر خیبرپختونخوا جناب محمدرفیق خٹک نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور اپنی متعلقہ سکاؤٹ ایسوسی ایشنوں کی کامیابیوں اور مستقبل کی ضروریات کا ذکرکیا۔ تقریب میں اعلی سرکاری افسران، پاکستان سکاؤٹ ایسوی ایشن کی مرکزی کے ساتھ ساتھ فاٹا اور خیبرپختونخوا کی قیادت کے علاوہ مانسہرہ میں بٹراسی کے مقام پر قائم سکاؤٹ کیڈٹ کالج کے پرنسپل بریگیڈئر(ر) عبدالحفیظ نے بھی شرکت کی۔

سکاؤتس کو انسانیت کی ترقی میں سرگرم عمل اس عالمی شہرت کے حامل ادارے کا رکن ہونے پرمبارکباد دیتے ہوئے گورنرنے کہاکہ یقیناً اس قابل قدر فورم سے انسانیت کی خدمت کا موقع ملنا بھی ایک بڑے اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ ادارہ ان اعلی اقدار کے فروغ کیلئے سرگرم عمل ہے جن کی تاکید پہلے سے ہی اسلامی تعلیمات میں کی گئی ہے۔ گورنرنے کہاکہ درحقیقت سکاؤٹ سرگرموں کی بدولت نوجوانوں میں حب الوطنی کی اوصاف پروان چڑھتی ہیں جن کے توسط سے معاشرے میں مثبت معاشرتی اقدار کی عکاسی ہوتی ہے۔

انہوں نے سکاؤٹ لیڈروں کو یہ امربھی یاد دلایاکہ ان کا تعلق ایک ایسے خطے سے ہے جہاں طویل عرصے تک مشکلات سے گزرنے کے بعد بحالی و تعمیر نو کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر فاٹا میں تعلیم کے فروغ کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہاکہ فاٹا کے تعلیمی اداروں کو بھی ملک کے دیگر حصوں کے تعلیمی اداروں کے ہم پلہ بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات جاری ہیں۔

فاٹا سکاؤٹ ایسوسی ایشن کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے گورنرنے کہاکہ سکولوں کی سطح پر سکاؤٹنگ کا فروغ حکومت کے ان اقدامات کا حصہ ہے جن کا مقصد طلباء کی بہتر انداز سے تعلیم وتربیت یقینی بناناہے۔ گورنرنے کہاکہ درحقیقت ایک ایسے علاقے میں جہاں لوگ پہلے سے ہی جمہوری سوچ وفکر اور معاشرے کے ذمہ دار فرد کی حیثیت سے کردار کے حامل ہوں، سکاؤٹنگ کا فروغ نسبتاً زیادہ سہل ذمہ داری ہے۔

انہوں نے آنیوالے وقت میں فاٹا سکاؤٹ ایسوسی ایشن کو مزید کامیابیوں سے ہمکنار ہونے کے ضمن میں نیک تمناؤں کا اظہارکیا۔ پاکستان بوائے سکاؤٹ ایسوسی ایشن کے چیف سکاؤٹ جناب عبدالکریم بلوچ اور چیف سکاؤٹ کمشنر خیبرپختونخوا محمدرفیق خٹک کی جانب سے اٹھائے گئے نکات کا حوالہ دیتے ہوئے گورنرنے یقین دلایا کہ حیات آباد میں صوبائی سکاؤٹ ہیڈکوارٹر کیلئے 38 کنال اراضی کی الاٹمنٹ کی بحالی، مستقل بنیادوں پر گرانٹ اِِن ایڈ کی فراہمی اور ضلع ایبٹ آباد میں تکیہ کے مقام پر مطلوبہ معیار کے مطابق سکاؤٹ کیمپ کی ترقی وبہتری یقینی بنانے کے ضمن میں پیش کی گئی تجاویز کا نکتہ نظر متعلقہ فورمز پراٹھانے اور ان کی شکایات کے ازالے کیلئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

گورنرنے اس موقع پر سکاؤٹ لیڈروں اور دیگرقیادت کو ان کی غیرمعمولی خدمات کے اعتراف میں شیلڈز بھی دیں۔ قبل ازیں گورنرنے بحیثیت چیف سکاؤٹ حلف اٹھایا اور انہیں سکاؤٹ سکارف پہنایاگیا۔

متعلقہ عنوان :