وزیراعلیٰ بلوچستان علمدار روڈ پرلواحقین سے اظہاریکجہتی کیلئے ہزارہ کمیونٹی کے دھرنے میں پہنچ گئے،تمام مطالبات حل کرنے کی یقین دہانی،ملزمان کو جلد گرفتار کیاجائیگا، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ، سانحہ مستونگ میں جاں بحق ہونیوالے لواحقین کا فوری طور پر دھرنا ختم کرنے سے انکار ،مشاورت کے بعد کوئی فیصلہ کیا جائیگا،مظاہرین

بدھ 22 جنوری 2014 21:24

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 جنوری ۔2014ء) وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک علمدار روڈ پرلواحقین سے اظہاریکجہتی کیلئے ہزارہ کمیونٹی کے دھرنے میں پہنچ گئے، لواحقین کا فوری طور پر دھرنا ختم کرنے سے انکار، مشاورت کے بعد کوئی فیصلہ کیا جائیگا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبداالمالک بلوچ بدھ کی شام کو اسلام آباد سے کوئٹہ پہنچے ائیرپورٹ سے سی ایم ایچ ہسپتال گئے جہاں پر انہوں نے زخمیوں کی عیادت کی اور وہاں سے علمدار روڈ پر لاشوں کیساتھ دھرنا دیئے ہوئے ہزارہ کمیونٹی کے ساتھ اظہار یکجہتی کی اور انہیں یقین دلایا کہ اس واقعہ میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائیگا اور آپ کی کمیونٹی کے لوگوں کیلئے ایران جانے اور آنے کیلئے متبادل راستہ فراہم کیا جائیگا مذاکرات میں صوبائی وزراء اسپیکر صوبائی اسمبلی اور ارکان اسمبلی وزیراعلیٰ کیساتھ تھے اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی کے چیئرمین عبدالخالق ہزارہ اور مجلس وحدت مسلمین کے رکن صوبائی اسمبلی سید آغا رضا اور شیعہ کانفرنس کے رہنماؤں سے مذاکرات کئے تاہم لواحقین کا موقف تھا کہ وہ مشاورت کے بعد ہی دھرنا ختم کریں گے جس کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان علمدار روڈ سے سخت سیکورٹی میں وزیراعلیٰ ہاؤس پہنچ گئے تاہم رات گئے تک علمدار روڈ پرلاشوں کیساتھ ان کے لواحقین کا دھرنا جاری تھا ۔