بھارت ، 2005 سے پرانے نوٹ واپس لینے کا فیصلہ

جمعرات 23 جنوری 2014 13:21

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23جنوری 2014ء) بلیک منی اور جعلی کرنسی پر کنٹرول حاصل کرنے کیلئے بھارتی ریزرو بینک ( آر بی آئی ) نے 2005 سے قبل جاری کیے جانے والے تمام نوٹ واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے جس میں 500 اور 1000 روپے کے نوٹ بھی شامل ہیں ،نوٹ واپس لینے کی کارروائی 31 مارچ 2014 کے بعد شروع کی جائے گی۔آر بی آئی نے ایک بیان میں کہا کہ 31 مارچ 2014 کے بعد وہ 2005 سے قبل جاری کیے جانے والے تمام بھارتی نوٹ واپس لیگا۔

یکم اپریل سنہ 2014 سے لوگوں کو ان نوٹوں کو تبدیل کرنے کیلئے بینک جانا ہوگا۔بیان میں کہا گیا کہ 2005 سے پہلے جاری کیے جانے والے نوٹوں کی بہ آسانی شناخت کی جا سکتی ہے۔ ان نوٹوں کی پشت پر اشاعت کا سال درج نہیں 2005 کے بعد جاری کیے جانے والے نوٹوں کے پشت پر درمیان میں نیچے کی پٹی پر اس نوٹ کو جاری کیے جانے کا سال درج ہے اس طرح جن نوٹوں پر اشاعت کا سال درج نہیں ہے ان نوٹوں کو بینک کو واپس کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

آر بی آئی نے اس ضمن میں لوگوں سے تعاون کرنے کی اپیل کی اور انھیں پریشان نہ ہونے کی تلقین کی بیان میں کہا گیا کہ یکم اپریل 2014 کے بعد بھی 2005 سے قبل کے پرانے نوٹ جائز اور چلن میں رہیں گے لیکن انھیں صرف کسی بھی بینک میں تبدیل کیا جا سکے گا۔آر بی آئی نے کہا کہ یکم اپریل 2014 سے لوگوں کو انھیں تبدیل کرنے کیلئے بینک جانا ہوگا ، بینک اگلے حکم تک ان نوٹوں کو تبدیل کرنے کی خدمات مہیا کراتے رہیں گے۔

واضح رہے کہ یکم جولائی 2014 کے بعد 500 اور 1000 روپے کے 10 سے زیادہ نوٹوں کو تبدیل کرنے والے لوگوں کو بینک میں اپنی شناخت اور رہائش کے ثبوت پیش کرنے ہوں گے۔مرکزی بینک نے 2005 سے قبل جاری کیے جانے والے بینک نوٹوں کو واپس لینے کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں بتائی ہے تاہم اسے نقد کے طور پر رکھے جانے والی بلیک منی کو سامنے لانے والے قدم کے طور بتایا گیااس کے علاوہ نئے بینک نوٹ میں نقالی اور جعل سازی سے حفاظت کے بہت سے اقدام ہیں اس سے جعلی نوٹوں پر کنٹرول حاصل کیا جا سکے گا۔

بھارت میں ابھی 5 ، 10 ، 20 ، 50 ، 100 ، 500 اور 1000 روپے کے بینک نوٹ چلن میں ہیں۔آر بی آئی کے اعداد و شمار کے مطابق 31 مارچ 2013 تک 7،351 کروڑ نوٹ استعمال میں تھے اور ان میں سے 14.6 فیصد 500 روپے کے اور 5.9 فیصد ایک ہزار روپے کے نوٹ تھے۔

متعلقہ عنوان :