پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ ملنا سفارتکاری، پارلیمانی سفارتکاری اور حکومتی کوششوں کی تاریخی کامیابی ہے ، سردار ایاز صادق

جمعہ 31 جنوری 2014 15:44

پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ ملنا سفارتکاری، پارلیمانی سفارتکاری ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31جنوری 2014ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ یورپی یونین کی طرف سے پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ ملنا سفارتکاری، پارلیمانی سفارتکاری اور حکومتی کوششوں کی تاریخی کامیابی ہے۔ وہ جمعرات کو پاکستان انسٹی ٹیو ٹ آف پارلیمینٹری سروسز ( پپس )میں پاکستان یورپی یونین پارلیمانی دوستی گروپ کے افتتاحی اجلاس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی اس مشکل صورتحال میں گزشتہ ماہ پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ ملنا ایک اچھی خبر تھی۔ اس سے ملک میں زیادہ روزگار کے مواقع پیدا ہونگے اور معیشت مضبوط ہو گی۔ انہوں نے یورپی یونین کے سفارتکاروں کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اپنے ممالک کی آنکھیں اور کان سفارتکاروں نے پاکستان کی اصل صورتحال اور زمینی حقائق کو اپنے اپنے ممالک میں پیش کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے سفیروں اور پارلیمنٹ کے سپیکرز کے ذریعہ یورپی یونین کے پارلیمنٹرینزکو دعوت دی کہ وہ نہ صرف اسلام آباد بلکہ پاکستان کے دیگر حصوں کا بھی دورہ کریں۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ پارلیمانی دوستی گروپ کے ذریعہ رابطے بڑھا کر ترقی کا مشترکہ مقصد حاصل کیا جائے۔ سپیکر نے کہا کہ ایک جمہوری حکومت سے دوسری جمہوری حکومت کو اقتدار کی پرامن منتقلی سے پاکستان میں جمہوری رواداری کو استحکام ملا ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے یورپی یونین کے سفیر لارس گنر ویگی مارک نے کہا کہ جی ایس پی پلس کا درجہ دینا یہ ظاہر کرتا ہے کہ یورپی یونین پاکستان کے ساتھ تعلقات کو کتنی اہمیت دیتی ہے۔ جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے سے پاکستان میں تجارت کو فروغ حاصل ہو گا اور روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کے صارفین کو پاکستان سے کی جانے والی سستی درآمدات سے فائدہ حاصل ہو گا۔

پاکستان کی ٹیکسٹائل کی صنعت کو اس سے بہت زیادہ فائدہ حاصل ہو گا تاہم یقینی طور پر اس سے دیگر شعبے بھی فائدہ حاصل کرینگے۔ اس سے قبل تجارت اور کامرس کے وفاقی وزیر انجینئر خرم دستگیر خان نے یورپی یونین ممالک کے سفیروں کو جی ایس پی پلس کا درجہ حاصل کرنے کی تاریخی کامیابی حاصل کرنے کے بارے میں بریفنگ دی۔ اس موقع پر یورپی یونین ممالک کے سفیروں اور پارلیمنٹ کے ارکان کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔

متعلقہ عنوان :