وزیر اعظم نے چیئرمین پی سی بی کو برطرف کرنے کا کا فیصلہ آئین وقانون کے تحت کیا ، ان کی برطرفی غیر قانونی نہیں ہے‘ وزیر قانون پنجاب ،حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کامیابی کی جانب بڑھ رہے ہیں، میڈیا کو معاملے پر زیادہ تبصرہ کرنے سے گریز کرنا چاہیے حکومت کشکول تور چکی ہے ، آئی ایم ایف التجا کرکے قرضے دے رہا ہے، حالات بہت بہتر ہو چکے ہیں‘ رانا ثناء اللہ کی میڈیا سے گفتگو

پیر 10 فروری 2014 20:45

وزیر اعظم نے چیئرمین پی سی بی کو برطرف کرنے کا کا فیصلہ آئین وقانون ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 فروری ۔2014ء) صوبائی وزیر قانون و بلدیات رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے چیئرمین پی سی بی کو برطرف کرنے کا کا فیصلہ آئین وقانون کے تحت کیا ہے، حکومت کے پاس چیئرمین پی سی بی کو برطرف کرنے کا اختیار حاصل ہے ، لہٰذا ان کی برطرفی غیر قانونی نہیں ہے،حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کامیابی کی جانب بڑھ رہے ہیں، میڈیا کو معاملے پر زیادہ تبصرہ کرنے سے گریز کرنا چاہیے، حکومت کشکول تور چکی ہے ، آئی ایم ایف التجا کرکے قرضے دے رہا ہے، حالات بہت بہتر ہو چکے ہیں، بلوچستان میں کوئی بلوچ ریپبلک لبریشن آرمی نہیں ہے اور بلوچستان حکومت درست سمت میں کام کررہی ہے۔

پنجاب اسمبلی کے احاطہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں قرآن و سنت کا قانون نافذ ہے، بعض لوگ جو دیگر چیزیں شامل کررہے ہیں وہ اسلام نہیں ہے۔

(جاری ہے)

حکومت اور طالبان کی کمیٹیوں کی جانب سے کسی مشترکہ اعلامیے یا بیان سے قبل میڈیا کو کوئی بات نہیں کرنی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم خواتین کو ان کے حقوق دینے کے لیے 30مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پر بل اسمبلی میں لائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کرنے میں غیر ملکی ہاتھ ہونے سے متعلق ہماری ایجنسیاں قانون نافذ کرنے والے ادارے آگاہ ہیں اور وہ اس حوالے سے کام بھی کررہے ہیں۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وفاقی وزیر مملکت برائے بجلی و پانی عابد شیر علی کی جانب سے مختلف سیاستدانوں کا نام لے کر ان کے حلقوں میں زیادہ بجلی چوری ہونے کا الزام لگانا درست نہیں ہے۔

واپڈا کے پاس حلقہ کی بنیاد پر بجلی چوری جانچنے کا کوئی پیمانہ نہیں ہے۔ یہ معاملہ ڈویژن کی سطح پر جانچا جاتا ہے تاہم اس بات پر کوئی دورائے نہیں ہے کہ بجلی چوری ہورہی ہے۔ تحریک انصاف کے اندر ناراض کارکنوں کا گروپ بننے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کسی بھی سیاسی جماعت کے اندرونی معاملات کو پارٹی کے اندر بیٹھ کر ہی نمٹایا جانا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے تو کشکول توڑ دیا ہے ۔آئی ایم ایف منت سماجت کرکے قرض دے رہا ہے اور ملک میں حالات بہت بہتر ہو چکے ہیں ۔ بلوچستان میں بلوچ ریپبلک آرمی سے متعلق سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بلوچستان میں کوئی بلوچ ریپبلک لبریشن آرمی نہیں ہے اور بلوچستان حکومت درست سمت میں کام کررہی ہے۔ چیئرمین پی سی بی کی برطرفی کے سوال پر انہوں نے کہاکہ ذکاء اشرف کو جب ہائیکورٹ نے بحال کیا تو حکومت اپیل لے کر سپریم کورٹ گئی جہاں پتہ چلا کہ حکومت کے پاس مختلف چارجز کے تحت چیئرمین پی سی بی کو برطرف کرنے کا اختیار حاصل ہے۔

لہذا ان کی برطرفی غیر قانونی نہیں ہے اور وزیر اعظم نے چیئرمین پی سی بی کا فیصلہ آئین وقانون کے تحت کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت تو بلدیاتی انتخابات کروانے کیلئے تیار تھی اور کاغذات نامزدگی بھی جمع ہوچکے تھے ہم 20جنوری کو بلدیاتی الیکشن کروانے والے تھے کہ سپریم کورٹ نے روک دیا۔ اب جب بھی الیکشن کمیشن انتخابات کروانے کی تاریخ دے گا پنجاب حکومت اس پر عمل کرے گی۔