پاکستان میں 67لاکھ افرادنشے کے عادی ہیں،اقوام متحدہ، منشیات کے استعمال کی روک تھام کے لیے حکمت عملی کے بجائے عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے،رپورٹ،جہاں وسائل کم اور مسائل زیادہ ہوں وہاں کے لوگوں پر ذہنی دبا ؤبہت زیادہ ہوتا ہے جس کے باعث نشے کے عادی افرادمیں اضافہ ہوتاجارہاہے،جائنٹ سیکرٹری نارکوٹکس کنٹرول ڈویژن ذوالقرنین عامر

بدھ 5 مارچ 2014 00:04

پاکستان میں 67لاکھ افرادنشے کے عادی ہیں،اقوام متحدہ، منشیات کے استعمال ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5مارچ۔2014ء) جرائم اور منشیات کی روک تھام کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے یواین او ڈی سی نے کہاہے کہ پاکستان میں 67لاکھ افرادنشے کے عادی ہیں، نشے کے عادی افراد میں 20 فیصد تعدادخواتین کی ہے،16 لاکھ افراد ادویات کو بطور نشہ استعمال کرتے ہیں اور اس میں زیادہ تعداد خواتین کی ہے،بدھ کو یہاں یو این او ڈی سی کے پاکستان میں نمائندے سیزرگویڈزنے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کو منشیات کے استعمال کی روک تھام کے لیے اب صرف حکمت عملی ترتیب دینے کے بجائے عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے، ان کا کہنا تھا کہ ہم اس بات کو اجاگر کر رہے ہیں کہ اس مسئلے کے حل کے لیے مضبوط کوششیں درکار ہیں اس شعبے میں مزید سرمایہ کاری کی ضرورت ہے یو این او ڈی سی اس چیلنج پر قابو پانے کے لیے پاکستان کی معاونت چاہتا ہے،انہوں نے کہاکہ اس سے قبل یہ تصور عام تھا کہ منشیات کی اصل مانگ مغربی ممالک میں ہے لہذا وہاں طلب کم کر کے اس پر قابو پایا جا سکتا ہے تاہم اب مقامی سطح پر بھی طلب بہت بڑھ گئی ہے جس سے صحت کے دیگر مسائل بھی جنم لے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ منشیات کی چالیس فیصد اسمگلنگ پاکستان کے ذریعے ہوتی ہے لوکل انجیکشن کا استعمال بہت بڑھ گیا ہے جس سے ایچ آئی وی، ہیپاٹائٹس بہت بڑھ گیا ہے تو پاکستان کی منفرد پوزیشن کی وجہ سے صورتحال پریشان کن ہے، منشیات سے متعلق سروے رپورٹ میں کہا گیا کہ نشے کا سب سے زیادہ استعمال صوبہ پنجاب میں جب کے اس کے بعد شورش زدہ خیبر پختوانخواہ میں کیا جاتا ہے،اس موقع پر پاکستان میں نشے کے عادی افراد کی تعداد میں اضافے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے نارکوٹکس کنٹرول ڈویژن کے جائنٹ سکریٹری ذوالقرنین عامر نے بتایا کہ دنیا کے ایسے تمام ممالک جہاں پر وسائل کم اور مسائل زیادہ ہوں وہاں کے لوگوں پر ذہنی دبا ؤبہت زیادہ ہوتا ہے اور پاکستان بھی ان ملکوں میں شامل ہے جب بچے سکول سے کالج میں جاتے ہیں تو ایک دم آزادی ملتی ہے تو وہاں جا کر سگریٹ نوشی شروع ہو جاتی ہے اور وہ ساتھیوں کو دیکھ کر اس طرف لگ جاتے ہیں۔