تھرمیں امدادی کارروائیوں میں تاخیر ، جاں بحق بچوں کی تعداد 131 ہوگئی ،2 لاکھ افراد خشک سالی سے متاثر

اتوار 9 مارچ 2014 13:13

تھرمیں امدادی کارروائیوں میں تاخیر ، جاں بحق بچوں کی تعداد 131 ہوگئی ..

تھرپارکر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9مارچ۔2014ء) تھر میں امدادی کارروائیوں میں تاخیر زندگی اورموت کی کشمکش میں مبتلا غریب عوام کو اوربھی زیادہ مشکلات میں ڈال رہی ہے۔مٹھی کے سول اسپتال میں رات گئے ایک اوربچہ جاں بحق ہوگیا، تھرپارکرمیں جاں بحق بچوں کی تعداد 131 ہوگئی جبکہ2 لاکھ افراد خشک سالی سے متاثر ہیں۔

تھر میں دوردراز کے دیہات میں غذائی قلت مزید سنگین صورتحال اختیارکرتی جارہی ہے، جہاں لوگ مرچ کھاکرگزارا کر رہے ہیں۔مٹھی سے صرف پانچ کلو میٹر دور100 گھروں پر مشتمل گاؤں جگے جوتڑ میں اکثر خاندان بھوک اورپیاس سے خوفزدہ ہیں۔ خشک سالی سے پیدا ہونے والی غذائی قلت سے مال مویشی مررہے ہیں۔تھر کے نواحی علاقوں میں لوگ بھوک اور پیاس سے جنگ کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

خشک سالی کے بعد یہاں آٹا 50 روپے فی کلو تک فروخت ہورہاہے۔ مصیبت میں گھرے مکینوں کے لئے خوراک پہنچ سے دورہوجانے کے سبب وہ مرچ کھا کر گزارا کرنے پر مجبور ہیں۔تھری عوام کی مدد کیلئے پاک فوج، سیاسی اورمذہبی جماعتوں سمیت فلاحی اداروں نے بھی تھرکا رخ کرلیاہے۔ سندھ حکومت بھی جاگ اٹھی ہے اوران امدادی کارروائیوں کا کہیں نہ کہیں حصہ بننے کی کوشش میں مصروف ہے، لیکن اب بھی تھر کے دورافتادہ دیہات اورگاوٴں میں لوگ مدد کے منتظر ہیں اور اگر زندگیاں بچانی ہیں تو یہ امداد فوری طورپر پہنچانی ہوگی۔

متعلقہ عنوان :