سپریم کورٹ کا سندھ ، پنجاب اور خیبر پختونخوا ہ کو 15نومبر تک بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم ،حلقہ بندیوں کا اختیار الیکشن کمیشن کو دینے کیلئے پانچ ماہ میں قانون سازی مکمل کرنے کی ہدایت ،9 سال سے زائد عرصہ تک انتخابات نہ کرانا آئین کی خلاف ورزی ہے‘ عدالت کے ریمارکس

بدھ 19 مارچ 2014 19:50

سپریم کورٹ کا سندھ ، پنجاب اور خیبر پختونخوا ہ کو 15نومبر تک بلدیاتی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2014ء) سپریم کورٹ نے سندھ ، پنجاب اور خیبر پختونخوا ہ کو 15 نومبر تک بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیتے ہوئے حلقہ بندیوں کا اختیار الیکشن کمیشن کو دینے کیلئے پانچ ماہ میں قانون سازی مکمل کرنے کی ہدایت کر دی،سماعت کے دوران پنجاب کے لوکل باڈی ایکٹ کی شق 8‘9اور10کو کالعدم قرار دیدیا گیا جبکہ عدالت نے ریمارکس دئیے ہیں کہ نو سال سے بلدیاتی انتخابات نہیں ہوئے ، تاخیر آئین کی خلاف ورزی ہے ۔

چیف جسٹس پاکستان تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکن بنچ نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق متفرق درخواستوں کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران صوبائی حکومت کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب مصطفی رمدے نے رپورٹ پیش کی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ صوبے میں حلقہ بندیوں سے متعلق قانونی مسودے کی تیاری میں 25 روز لگیں گے،

وزارت قانون اور صوبائی کابینہ سے منظوری میں 7 روز لگیں گے جس کے بعد کم از کم 5 روز میں صوبائی اسمبلی کا اجلاس طلب کیا جائے گا جس کی منظوری کے بعد گورنر سے منظوری میں 15 لگ جائیں گے۔

(جاری ہے)

ان تمام مراحل کی تکمیل کے بعد بلدیاتی انتخابات کا اعلان ہوگا اور یہ انتخابات 10 مراحل میں مکمل ہوں گے اور اس سارے عمل میں 4 ماہ کا عرصہ درکار ہے۔ عدالت نے سماعت مکمل کرتے ہوئے کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔وقفے کے بعد عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا ہے کہ آزادانہ اور شفاف انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کا مینڈیٹ ہے اس لئے بلدیاتی حلقہ بندیوں کا اختیار بھی الیکشن کمیشن کو دیاجائے۔ 9 سال سے زائد عرصہ تک انتخابات نہ کرانا آئین کی خلاف ورزی ہے۔وفاق اور صوبائی حکومتیں 5 ماہ بلدیاتی نظام کے سلسلے میں قانون سازی کریں اور 15 نومبر تک بلدیاتی انتخابات کرادیئے جائیں۔