کشمیری طلباء کا مستقبل داؤ پر لگ گیا‘پاکستان اور دیگر ممالک ان کی مدد کریں‘سید علی گیلانی‌، بھارت اب کسی بھی طور کشمیریوں کیلئے محفوظ جگہ نہیں رہی ہے‘ انہیں یہاں ہر جگہ شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، بھارت میں جنونی قسم کی فرقہ پرستی بڑی تیزی سے پھیل رہی ہے‘ یہاں عدمِ برداشت اور متشددانہ ذہنیت پنپنے لگی ہے، بزرگ کشمیری رہنما

اتوار 23 مارچ 2014 12:14

کشمیری طلباء کا مستقبل داؤ پر لگ گیا‘پاکستان اور دیگر ممالک ان کی مدد ..

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23مارچ۔2014ء) بزرگ کشمیری ر ہنماء سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ کشمیری طلباء کا مستقبل پر لگ گیا ہے -انہوں نے پاکستانی حکومت اور دوسرے سارک ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیری نوجوانوں کو تعلیمی اور پیشہ ورانہ کورسز کی تکمیل کے لیے انسانی بنیادوں پر اپنے اپنے ممالک کے تعلیمی اداروں میں داخلہ دیں اور ان کی زندگیاں بچانے میں مدد کریں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اب کسی بھی طور کشمیریوں کے لئے محفوظ جگہ نہیں رہی ہے اور انہیں یہاں ہر جگہ شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور ان کی زندگیاں اور عزت یہاں زبردست خطرات سے دوچار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں جنونی قسم کی فرقہ پرستی بڑی تیزی سے پھیل رہی ہے اور اس کے باعث یہاں عدمِ برداشت اور متشددانہ ذہنیت پنپنے لگی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ملک بڑی جمہوریہ اور سیکولرازم کا دعویٰ جتنے زوروشور کے ساتھ کررہا ہے، اتنا ہی یہ انسانی اور اخلاقی قدروں کے حوالے سے کھوکھلا ہورہا ہے اور یہاں کا سماج مجموعی طور ذہنی امراض کا شکار ہورہا ہے۔

سید علی گیلانی نے کہا کہ بھارت سے بھی بہت سارے بچے جموں کشمیر میں زیرِ تعلیم ہیں اور انہوں نے یہاں مختلف کورسز کے لئے کئی اداروں میں داخلہ لیا ہوا ہے۔

اس کے علاوہ لاکھوں کی تعداد میں مزدور پیشہ لوگ بھی یہاں معاش کمانے کے لئے آتے ہیں، البتہ کشمیری عوام ان کا مذہب اور عقیدہ جانے بغیر ان کے ساتھ برادرانہ سلوک روا رکھتے ہیں اور آج تک کبھی بھی ان کو شکایت کا موقعہ نہیں دیا گیا ہے۔

بھارت اور پاکستان کے مابین کرکٹ میچ کے وقت وہ بھی اپنے جذبات کا کھل کر اظہار کرتے ہیں، البتہ کشمیر میں اس کے لئے ان پر کبھی حملہ ہوا ہے اور نہ انہیں کسی قسم کی گزند پہنچائی گئی ہے۔ اس کے برعکس بھارت میں جو کچھ کشمیریوں کے ساتھ ہورہا ہے وہ اس بڑے ملک کے چھوٹے پن کا ایک کھلا ہوا اظہار ہے۔

متعلقہ عنوان :