برآمد کنندگان کا دباؤ، امریکی ڈالر کی قدر میں 1.45 روپے کا نمایاں اضافہ

ہفتہ 19 اپریل 2014 12:44

برآمد کنندگان کا دباؤ، امریکی ڈالر کی قدر میں 1.45 روپے کا نمایاں اضافہ

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19اپریل 2014ء) ملکی زرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر اور مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود امریکی ڈالر انٹربینک کی سطح پرجمعہ کوایک بارپھر پاکستانی روپے کو زیرکرگیا اور طویل دورانیے کے بعد روپے کی نسبت ڈالر کی قدر یکدم 88 پیسے کے اضافے سے97.28 روپے کی سطح پر پہنچ گئی جس سے اوپن کرنسی مارکیٹ بھی اثرانداز ہوئی جہاں روپے کی نسبت ڈالر کی قدر یکدم 1.45 روپے کے اضافے سے99.40 روپے کی سطح پر آگئی۔

ر برآمدکنندگان کے بڑھتے ہوئے دبائو کے بعد وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے ڈالر کی قدر کو مزید تنزلی سے بچانے کے بیان نے ڈالر کو دوبارہ پرلگا دیے ہیں کیونکہ اس بیان کے بعد وہ درآمدکنندگان جو ڈالر کی قدر95 روپے کی سطح پر آنے کے منتظر تھے کی جانب سے آئندہ دنوں میں ممکنہ مزید اضافے کے خطرات کے پیش نظرگزشتہ دو دنوں میں ڈالر کی خریداری میں ریکارڈ نوعیت کا اضافہ ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

اس طرح ڈالر کی طلب میں نمایاں اضافے سے ڈالر کی قدر میں دوبارہ اضافے کا رحجان غالب ہو گیا ہے تاہم اسکے برعکس ایکس چینج ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک محمد بوستان نے ’’ایکسپریس‘‘ کے استفسار پر بتایا کہ ڈالر کی قدر میں حالیہ اضافہ خالصتاً عارضی نوعیت کا ہے جو صرف برآمدکنندگان کے دبائو پر وزیرخزانہ کے بیان کے بعد ہوا ہے لہٰذا عام آدمی بلاضرورت ڈالر میں سرمایہ کاری سے گریز کریں کیونکہ ڈالر جوں ہی اپنی مقررہ حد سے بڑھے گا تو منی مارکیٹ ڈالر کی قدر کو گرانے کے لیے فوری طور پر مداخلت کرے گی جس کے بعد ڈالر میں بھاری منافع کے لیے سرمایہ کاری کرنے والوں کو بھاری نقصانات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

متعلقہ عنوان :