اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف سمیت برطرف کئے گئے 38ملازمین کو بحال کردیا ، نجم سیٹھی کی عبوری کمیٹی غیرقانونی ہے ، جسٹس نور الحق قریشی پر مشتمل سنگل بینچ کا فیصلہ ، عدالتی فیصلے میں 10 فروری کو جاری ہونے والا عبوری کمیٹی کا نوٹیفکیشن بھی معطل کردیا گیا،کہاں اپیل کر نی ہے فیصلہ حکومت نے کر نا ہے ، جو بھی ہو کرکٹ کے مفاد میں ہونا چاہیے ، خوشخبریاں ادھوری رہ گئیں تو نقصان ہوگا ، نجم سیٹھی ۔ تفصیلی خبر

ہفتہ 17 مئی 2014 21:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17مئی۔2014ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کو بحال کر تے ہوئے کہا ہے کہ نجم سیٹھی کی عبوری کمیٹی غیرقانونی ہے ۔ہفتہ کو اسلام آباد کورٹ کے جسٹس نور الحق قریشی پر مشتمل سنگل بینچ نے چیئرمین پی سی بی تقرری کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے نجم سیٹھی کی بطور چیئرمین پی سی بی تقرری کو کالعدم قرار دیتے ہوئے سابق چیئرمین ذکا اشرف کو عہدے پر ایک بار پھر بحال کر دیا گیا۔

جسٹس نور الحق قریشی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے برطرف 38 ملازمین کو بھی بحال کر دیا عدالت نے نے اپنے فیصلے میں 10 فروری 2014 کو جاری ہونے والے نوٹی فکیشن کے تحت نجم سیٹھی کو چیئرمین پی سی بی مقرر کیا گیا تھا اسے بھی کالعدم قرار دیتے ہوئے بورڈ میں بنائی جانے والی عبوری کمیٹی کو بھی ختم کرنے کا حکم دیا عدالتی فیصلے میں 10 فروری کو جاری ہونے والا عبوری کمیٹی کا نوٹیفکیشن بھی معطل کردیا گیا دوسری جانب عدالتی فیصلے پر نجم سیٹھی نے کہاکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی ترقی کے خواہش مند ہیں انہوں نے کہاکہ اگر خوشخبریاں ادھوری رہ گئیں تو بہت نقصان ہوگا انہوں نے کہاکہ جو بھی ہو کرکٹ کے مفاد میں ہونا چاہیے نجم سیٹھی نے کہاکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکومت کے ایس آر او پر فیصلہ کیا ہے یہ حکومت کا فیصلہ ہوگا وہ کہاں اپیل کرتی ہے اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف نے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) ذکا اشرف کو عہدے سے برطرف کرتے ہوئے کرکٹ بورڈ تحلیل کردیا تھا۔

(جاری ہے)

بورڈ کے امور سنبھالنے کے لیے ایک عبوری کمیٹی قائم کی گئی تھی جس کی سربراہ نجم سیٹھی بطور پی سی بی چیئرمین کررہے تھے۔خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ حال ہی میں سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد الیاس کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف سلیکٹر کے عہدے پر بھی بحال کر چکی ہے۔انھیں رواں برس 11 فروری کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے ان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔