القاعدہ سے تعلق کے الزام میں سعودی شہری کو اسپین میں آٹھ سال قید کا حکم

جمعہ 30 مئی 2014 16:12

القاعدہ سے تعلق کے الزام میں سعودی شہری کو اسپین میں آٹھ سال قید کا ..

میڈرڈ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30مئی 2014ء) اسپین کی ایک فوجداری عدالت نے دہشت گردی میں ملوث اور شدت پسند تنظیم القاعدہ سے تعلق کی پاداش میں ایک سعودی باشندے کو آٹھ سال قید کی سزا کا حکم دیدیا،تاہم ملزم نے اسپانوی عدالتی فیصلہ مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ اس کا القاعدہ یا کسی بھی دوسری دہشت گرد تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس نے ایک مشغلے کے طور پر القاعدہ اور امریکا کے درمیان جاری جنگ سے متعلق معلومات جمع کرنا شروع کی تھیں،فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق دشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث حسین المالکی کی سزا کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ المالکی کا نہ صرف القاعدہ جیسی دہشت گرد سلفی جہادی تنظیم کے ساتھ تعلق ثابت ہوا ہے بلکہ وہ خود بھی دہشت گردی کی کئی کارروائیوں میں براہ راست ملوث رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے قبضے سے دہشت گردی پر اکسانے پر مبنی لٹریچر بھی ملا ہے۔

اس کے علاوہ انصار المجاہدین نامی دہشت گرد گروپ کی حمایت میں انٹرنیٹ پر پروپیگنڈہ کرتے ہوئے سادہ لوح نوجوانوں کو دہشت گردی کی تعلیم دیتا رہا ہے۔ اس نے 2012 میں فرانس میں محمد مراح نامی فرانسیسی شدت پسند کے ہاتھوں چار یہودیوں کے قتل کی تعریف کرتے ہوئے مراح کی پر زور حمایت کا اعلان کیا تھا۔

ہسپانوی عدالت کا مزید کہنا تھا کہ سزا پانے والے سعودی عسکریت پسند نے سابق امریکی صدور جارج بش اول، جارج بش دوم، سابق اسپانوی وزیر اعظم خوسے ماریا اتھنار اور ان کے برطانوی ہم منصب ٹونی بلیئر کو بھی اپنی ہٹ لسٹ میں شامل کر رکھا تھا۔ ملزم نے اسپانوی عدالتی فیصلہ مسترد کرتے ہوئے کہاکہ اس کا القاعدہ یا کسی بھی دوسری دہشت گرد تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے،ملزم کا کہنا تھا کہ اس نے ایک مشغلے کے طور پر القاعدہ اور امریکا کے درمیان جاری جنگ سے متعلق معلومات جمع کرنا شروع کی تھیں۔

، خیال رہے کہ مضر حسین المالکی 1980 سے اسپین میں مقیم تھا۔ اسے 27 مارچ 2012 کو مشرقی شہر فالنسیا سے حراست میں لیا گیا۔

ریفرنس پڑھنے کیلئے یہاں پر کلک کیجئے

متعلقہ عنوان :