کراچی ایئر پورٹ کی سیکورٹی کلیرنس کے بعدپی آئی اے پروازوں کی آمدورفت شروع ،وزیراعظم نے ایئر پورٹ حملے کے دفاع پر سیکورٹی فورسز کی تعریف کی ہے ،شجاعت عظیم

پیر 9 جون 2014 00:42

کراچی ایئر پورٹ کی سیکورٹی کلیرنس کے بعدپی آئی اے پروازوں کی آمدورفت ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9جون۔2014ء) کراچی ایئر پورٹ کی سیکورٹی کلیرنس کے بعدپی آئی اے کی پروازوں کی آمدورفت پیر شام 4 بجے سے شروع ہو گئی۔ یہ بات پی آئی اے کے ترجمان نے بتائی۔ وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے ایوی ایشن شجاعت عظیم نے کہا ہے کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ہونے والے دہشت گردوں کے حملے کا کامیابی سے دفاع کرنے پر سیکورٹی فورسز کی بہادری کی تعریف کی ہے ۔

انہوں نے اس سانحہ میں جاں بحق ہونے والوں کی فرض شناسی کو بھی بے حد سراہا۔8 جون کی رات کو 10 غیر ملکی دہشت گرد فوکر اور انٹرنیشنل کارگو گیٹ کے ذریعے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ میں داخل ہوئے ۔ پاکستان آرمی، رینجرز، اے ایس ایف، پولیس اور سول ایوی ایشن کے اہلکاروں کے بروقت ایکشن سے کم سے کم نقصان ہوا۔

(جاری ہے)

شجاعت عظیم نے جناح ایئر پورٹ کا تفصیلی دورہ کیا اور فلائٹ آپریشن دوبارہ سے اپنی نگرانی میں شروع کرایا، اس دوران ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی ایئر مارشل ریٹائرڈ محمد یوسف اور ڈائریکٹر جنرل اے ایس ایف بریگیڈیئر محمد اعظم ٹوانہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔

پی آئی اے کے چار ملازمین اس سانحہ میں جاں بحق ہوئے جبکہ چار ہی ملازم زخمی ہوئے۔ شجاعت عظیم نے دوران ڈیوٹی جاں بحق ہونے والے پی آئی اے انجینئرز کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے تمام ملازمین اپنے 4 ساتھیوں جن میں فاخر لغاری، ایس ایم الیاس، تنویر اے خان اور فضل زبیری شامل ہیں کی شہادت پر انتہائی سوگ کی کیفیت میں ہیں۔

الله ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔ ہماری دعا ہے کہ اس سانحہ میں زخمی ہونے والوں جلد از جلد صحت یاب ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس کاروائی کے دوران مسافروں کی جانب سے کئے جانے والے تعاون کے بھی انتہائی مشکور ہیں جن کے تعاون سے اس آپریشن کو کامیابی سے مکمل کیا گیا۔ اس دہشت گردی کی کاروائی میں پی آئی اے کی 20 پروازیں متاثر ہوئیں۔ جبکہ ایک پرواز کا رخ نواب شاہ کی جانب موڑا گیا اور 3 بین الاقوامی پروازوں کو لاہور اتارا گیا۔ ان پروازوں کے مسافروں کی نواب شاہ اور لاہور ایئر پورٹ پر مکمل دیکھ بھال کی گئی۔ پاکستان کے تمام ایئر پورٹس پر سیکورٹی انتہائی سخت کر دی گئی۔

متعلقہ عنوان :