خیبر پختونخوا کا چار سو چار ارب روپے کا متوازن بجٹ آج پیش ہوگا

ہفتہ 14 جون 2014 11:45

خیبر پختونخوا کا چار سو چار ارب روپے کا متوازن بجٹ آج پیش ہوگا

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14جون 2014ء) خیبر پختونخوا کا آئندہ مالی سال کا چار سو چار ارب روپے کا متوازن بجٹ آج پیش ہوگا ، صوبہ خدمات پر جی ایس ٹی خود وصول کرے گا ، زرعی انکم ٹیکس لگانے کی تجویز ہے۔ تعلیم کے ترقیاتی بجٹ میں چھتیس فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے ، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس سے پندرہ فیصد اضافے کا اعلان بھی متوقع ہیں ۔

ذرائع کے مطابق مالی سال دو ہزار چودہ ، پندرہ کے لئے جاری اخراجات کا تخمینہ دو سو اکسٹھ ارب روپے لگایا گیا ہے ۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم ایک سو انتالیس ارب روپے رکھا گیا ۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس سے پندرہ فیصد اضافے کا اعلان بھی متوقع ہے ۔ زرعی انکم ٹیکس لگایا جائے گا جبکہ خدمات پر جی ایس ٹی صوبہ خود وصول کریں گا ۔

(جاری ہے)

سالانہ ترقیاتی پروگرام میں بارہ سو اکاون منصوبوں کے لئے فنڈ رکھے گئے ہیں جس میں پانچ سو چالیس نئے منصوبے بھی شامل ہیں ۔ تعلیم کے لئے ترقیاتی بجٹ میں چھتیس فیصد اضافے سے چودہ ارب اکتیس کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے ۔ زلزے سے تباہ ہونے والے چھ سو ستر سکولوں کے لئے بھی پہلی بار فنڈ رکھے گئے ہیں ۔ صحت کے لئے ترقیاتی بجٹ میں آٹھ ارب بیس کروڑ ، توانائی کے لئے تین ارب ، زراعت کے شعبے کے لئے ایک ارب اٹھاون کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں ۔

محکمہ داخلہ کے لئے ترقیاتی بجٹ کی مد میں ساڑھے تین ارب ، سڑکوں کی تعمیر کے لئے نو ارب انسٹھ کروڑ روپے رکھے گئے ہیں ۔ محکمہ خوراک کے لئے پچاس کروڑ ، معدنیات کے لئے باسٹھ کروڑ ، ہاؤسنگ کے لئے پچانوے کروڑ ، جنگلات کے لئے ایک ارب رکھنے کی تجویز ہے ۔ غربت کے خاتمے کے لئے سات ارب ، نوے کروڑ روپے ، ضلعوں کے لئے ایک ارب سڑسٹھ کروڑ ، شہری ترقی کے لئے سات ارب ،سڑسٹھ کروڑ اور علاقائی ترقی کے لئے ترقیاتی بجٹ کی مد میں بارہ ارب پچیس کروڑ روپے رکھے جا رہے ہیں ۔ صاف پانی کی سکیموں کے لئے چار ارب ، تہتر کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :