خیبر پختونخوا کابینہ نے چار سو پندرہ ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دیدی

ہفتہ 14 جون 2014 15:59

خیبر پختونخوا کابینہ نے چار سو پندرہ ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دیدی

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14جون 2014ء) خیبر پختونخوا کابینہ نے آئندہ مالی سال کے چار سو پندرہ ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی ، زرعی انکم ٹیکس لگانے کی تجویز ہے ، پشاور میں ماس ٹرانزٹ بس چلے گی ، ڈاکٹروں اور سرکاری ملازمین پر ٹیکس شرح میں اضافے کی تجویز ہے۔ خیبر پختونخوا کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں زرعی اراضی پر پانچ سے سترہ فیصد انکم ٹیکس لگانے کی تجویز ہے ۔

ذرائع کے مطابق اسپیشلسٹ ڈاکٹروں سے سالانہ بیس ہزار روپے پروفیشنل ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ سروس سٹیشنزاور موبائل فون ٹاورز کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے گا۔ فوڈ سبسڈی کے لئے پانچ ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے ۔ خدمات پر جی ایس ٹی صوبہ خود وصول کرے گا ۔ پشاور شہر کی خوبصورتی کے لئے بھی بجٹ میں ساڑھے پانچ ارب روپے رکھے گئے ۔

(جاری ہے)

پشاور میں ماس ٹرانزٹ بس سروس شروع کرنے کے لئے چوبیس ارب اٹھاون کروڑ روپے رکھے گئے ۔

ابتدائی و ثانوی تعلیم کے لئے نو ارب ، صحت کے لئے چھتیس ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے ۔ زچہ بچہ کی صحت کے پروگرام جاری رکھے جائیں گے ۔ سکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے دو ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ خاندانی منصوبہ بندی کے سو مراکز کے قیام کے لئے آٹھ کروڑ نوے لاکھ روپے رکھے گئے۔ یوتھ سنٹرز کے قیام کے لئے ساٹھ کروڑ ، کھیلوں کے میدانوں کی تعمیر کے لئے دو ارب چھبیس کروڑ ، کینسر کے علاج کے لئے پچاس کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں ۔

ملیریا اور ڈینگی کے تدارک کے لئے چالیس کروڑ ، چار اضلاع میں ہیلتھ انشورنس کے لئے ساڑھے بائیس کروڑ روپے رکھے ہیں ۔ شہری ترقی کے لئے سات ارب سڑسٹھ کروڑ ، توانائی منصوبوں پر پانچ ارب 72 کروڑ ، سوشل ویلفیئر کے لئے دس ارب سولہ کروڑ خرچ کئے جائیں گے ۔ علاقائی ترقی کے لئے بارہ ارب پچیس کروڑ روپے ، لوکل گورنمنٹ انتخابات کے لئے ایک ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے ۔ کابینہ اجلاس کے بعد وزیر اعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ عوام دوست بجٹ بنایا گیا ہے ۔ چار سو پندرہ ارب روپے مالیت کا بجٹ اب سے کچھ دیر بعد خیبر پختونخوا اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :