اسحاق ڈار کا چار سال میں لوڈشیڈنگ ختم کرنیکا دعویٰ
ہفتہ 21 جون 2014 22:17
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21جون۔2014ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ نینشل گرڈ میں گیارہ ہزار میگاواٹ بجلی کا اضافہ کرکے آئندہ تین سے چار سال کے اندر ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کردیا جائے گا۔قومی اسمبلی میں بجٹ کے حوالے سے حزب اختلاف کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ اس وقت ملک میں بجلی کا شارٹ فال ساڑھے چار میگاواٹ تک ہے، جبکہ حکومتی اقدامات سے لائن لاسز کی شرح سولہ فیصد سے کم ہوکر بہتر لیول پر پہنچ گئی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ بجلی و گیس کی چوری کی روک تھام کیلئے بڑی مہم چلائی جارہی ہے۔وفاقی وزیر نے نندی پور پاور پراجیکٹ سے بجلی کی پیداوار روکے جانے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ سو میگاواٹ کا پلانٹ مکمل طور پر کام کررہا ہے۔(جاری ہے)
اسحاق ڈار نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے دوران صوبوں کو وفاقی قابل تقسیم پول سے اضافی 30 کروڑ ملیں گے، جبکہ گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں مالی سال کے دوران صوبوں کو دو سو ارب روپے زیادہ ملے۔
ان کا کہنا تھا کہ سرکاری محکموں میں نئی تقرریوں کیلئے شفاف طریقہ کار اختیار کیا گیا ہے اور رشتے داروں کو نوازنے کا سلسلہ ناممکن بنا دیا گیا ہے۔لیپ ٹاپ اسکیم پر لگنے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ ملکی نوجوانوں کو تھری جی اور فور جی کی بدولت دنیا کی معروف ترین لائبریریوں سے منسلک ہونے کا موقع ملا ہے۔وفاقی وزیر کے مطابق بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے مستحق افراد کی امداد کیلئے 118 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، اس اسکیم سے 53 لاکھ خاندان مستفید ہورہے ہیں، جبکہ یہ تعداد پیپلزپارٹی حکومت کے دور میں 41 لاکھ تھی۔انھوں نے مزید بتایا کہ ایک سال کے اندر خام تیل کی پیدوار 72 ہزار سے بڑھ کر ایک لاکھ بیرل تک پہنچ گئی ہے۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ایندھن کی قیمتیں کم سے کم سطح پر رکھنے کیلئے اکیس ارب روپے سبسڈی کی مد میں خرچ کئے گئے جبکہ میٹرو بس سروس منصوبے کا آغاز قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کی منظوری سے کیا گیا۔دوسری جانب قومی اسمبلی نے 4302 ارب روپے حجم کے آئندہ مالی سال 2014-15ء کے بجٹ کی منظوری دیتے ہوئے اپوزیشن بینچوں کی جانب سے تجویز کی گئی ترامیم مسترد کردی ہیں۔ہفتہ کو وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے مختلف ترامیم کے ساتھ مالی بل 2014ءزیر غور لانے کی تحریک پیش کی۔ جس کی ایوان کی اکثریت نے شق وار منظوری دیدی۔سینیٹ کی جانب سے بجٹ کے حوالے سے 133 تجاویز کی دئی گئی تھیں جن میں حکومت نے 57 کو منظور اور دیگر مسترد کردیں۔سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ، کم سے کم پنشن چھ ہزار، کم سے کم اجرت 12 ہزار، ٹریکٹروں کی قیمتوں میں کمی، 25 ایکڑ کے حامل کاشتکاروں کی فصلوں کی انشورنس بجٹ کا حصہ ہے، بجٹ یکم جولائی 2014ء سے نافذ العمل ہو گا۔اب یہ بل دستخط کیلئے صدر کو پیش کیا جائے گا جس کے بعد یکم جولائی 2014ء سے اس کا اطلاق ہوجائے گا۔مزید اہم خبریں
-
طویل عرصے بعد پی ٹی آئی لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں جلسے کرنے میں کامیاب
-
گندم کٹائی مہم کا افتتاح، مریم نواز نے گندم کی کچی فصل ہی کاٹ دی
-
اپوزیشن کا آصفہ بھٹو کی حلف برداری پر شور شرابے سے لگتا یہ ایک نہتی لڑکی سے خوفزدہ ہیں
-
وزیراعظم کی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ میں ملوث افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کرنے کی ہدایت
-
امارات میں ایئرپورٹ پر پھنسے بیشتر مسافر وطن واپس پہنچ گئے، خواجہ آصف
-
عالمی مالیاتی اداروں کے حکام کا پاکستان کو آئی ایم ایف کا مختصر مدت کا پروگرام لینے کا مشورہ
-
عوام سے درخواست ہے کہ 21اپریل کو پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ کاسٹ کریں
-
سعودی کمپنیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی ماہرین بھیجنے کے خواہاں ہیں،وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
-
وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی اماراتی سفیر حمد عبید الزعابی سے ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
صدرزرداری نے ساتویں بارپارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی
-
سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں باجا بجانے اور شور کرنے پر جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت معطل کردی
-
اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان سے بات کرنا ہوگی لیکن فی الحال کہیں برف نہیں پگھلی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.