پاکستان میں توہین صحابہ کرنے والوں کو عبرتناک سزا ئیں دی جائیں ، سکندر شاہ، غریبوں کی لاشوں پر سیاست کرنے والے غریبوں کے ہمدرد نہیں ہو سکتے،سیکرٹری اطلاعات متحدہ دینی محاذ سندھ

جمعرات 26 جون 2014 17:27

ٹنڈوالہیار(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26جون۔2014ء) متحدہ دینی محاذ سندھ کے سیکریٹری اطلاعات محمد سکندر شاہ نے کہا ہے کہ اہلسنت والجماعت نے سختیاں اور پابندیاں جھیلی ہیں ان سختیوں اور پابندیوں کی وجہ سے اہلسنت کے کارکنا ن سیسہ پلائی دیوار بن چکے صحابہ کرام کی عزت وناموس کے تحفظ کے لئے پوری قوم بیدار ہوچکی شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائیگا پاکستان میں توہین صحابہ کرنے والوں کو عبرتناک سزائیں دی جائیں گی محب وطن ہیں آئینی اور قانونی جدوجہد جاری رکھیں گے ہم کینیڈین شہری نہیں جس کا انقلاب ایک دن کی سختی بھی برداشت نہیں کرسکا یہ انقلاب پانی کا بلبلہ ہے اس کی کوئی حیثیت نہیں کینیڈین شہری پورے نظام کو مفلوج بنانا چاہتے ہیں میڈیا کینیڈین شہری کو ہیرو بنانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے غریبوں کی لاشوں پر سیاست کرنے والے غریبوں کے ہمدرد نہیں ہو سکتے پاکستان میں ہر قیمت پر امن چاہتے ہیں غیر مستحکم کرنے کی ہر سازش کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائیں گے کینیڈین شہری ملک میں افراتفری پھیلانے کیلئے پاک فوج کا نام استعمال نہ کریں رمضان المبارک کی آمد آمد ہے قہر کی گرمی پڑ رہی ہے متاثرین شمالی وزیرستان ایسی سخت گرمی میں بیٹھے ہیں شمالی وزیرستان کے عوام کا اس بے سرو سامانی کے عالم میں بیٹھنا انسانیت کی توہین ہے انسانی حقوق کے نام نہاد علمبردار خاموش کیوں ہیں این جی اوز متاثرین کی مدد کے لئے کام کیوں نہیں کررہی آپریشن کی رٹ لگانے والے بے گھر افراد کی رہائش کا انتظام کیوں نہیں کرہے ہیں صورتحال یہی رہی تو ملک بغاوت کی طرف جائے گا خانہ جنگی سے ملک ک بچانے کے لئے لاھور ،کراچی اور قبائلی ہر سطح کے شہری کو پاکستانی سمجھنا ہوگا قبائل اور چھوٹے شہروں میں رہنے والے بھی محب وطن ہیں ان کے ساتھ مجرمانہ سلوک نہ کیا جائے رمضان المبارک میں رمضان آرڈیننس کا احترام ہر ہر شہری پر لازم ہے آرڈیننس پر عمل درآمد نہ ہوا تو احتجاج پر مجبور ہوں گے رمضان المبارک سے قبل ہی منافع خور مافیا نے مہنگائی میں از خود اضافہ کر دیا ہے جس کی وجہ سے خوردونوش کی اشیاء عام آدمی کی قوت خرید سے باہر ہوتی جارہی ہے اس موقع پر مولانا عبدالرحمٰن چاند ،کلیم اللہ قائم خانی ، حاجی کریم بخش بلوچ ، حاجی ذیشان قائم خانی،مفتی کریم اللہ انقلابی ،مولانا عمران فتح ، مولانا اصغر تھیبواور علامہ علی محمد کمبوہ و دیگربھی موجود تھے ۔

متعلقہ عنوان :