ووٹوں کی گنتی کے دوران ہی ایک بھائی نے وزیر اعظم اور دوسرے نے وزیر اعلیٰ پنجا ب بننے کا اعلان کر دیا تھا‘ پرویز الٰہی

ہفتہ 28 جون 2014 19:32

ووٹوں کی گنتی کے دوران ہی ایک بھائی نے وزیر اعظم اور دوسرے نے وزیر اعلیٰ ..

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔8 2جون 2014ء) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے مرکزی رہنما چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ ووٹوں کی گنتی کے دوران ہی ایک بھائی نے وزیر اعظم اور دوسرے نے وزیر اعلیٰ پنجا ب بننے کا اعلان کر دیا تھا،انتخابات میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور ایک نقاب پوش کی آشیر باد سے دھاندلی کی گئی اور بدلے میں دونوں کے بیٹوں کو نوازا گیا ، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے یک نکاتی ایجنڈے پر اے پی سی کے بعد عمران خان کے اعلان اور دیگر معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا جائے گا ۔

ان خیالات کا اظہارا نہوں نے عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر راجہ بشارت اور چوہدری ظہیر الدین بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ میں نے انتخابات کے بعد دھاندلی کے حوالے سے جو کچھ کہا تھاوہ ایک ایک بات صحیح ثابت ہو رہی ہے ، میں نے اس وقت ہی بتا دیا تھا کہ اس کا ماسٹر مائنڈ کون ہے اور کون مانیٹرنگ کر رہا تھا۔

11بجکر 25منٹ پر جب ووٹوں کی گنتی کا مرحلہ جاری تھا تو اس دوران نواز شریف نے وزیر اعظم اورشہباز شریف نے وزیر اعلیٰ پنجاب بننے کا اعلان کر دیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ افتخار محمد چوہدری نے پہلے کہا تھا کہ جوڈیشل پالیسی کے تحت ایڈیشنل سیشن ججز کی خدمات نہیں دی جا سکتیں لیکن بعد میں خود ہی رولز میں نرمی کر کے انکی ذمہ داری الیکشن کمیشن کودی گئی ۔

قانون کے مطابق یہ ایڈیشنل ججز الیکشن کمیشن کے ماتحت چلے گئے تھے لیکن اسکے باوجود سابق چیف جسٹس ان سے خطاب کر کے آئین و قانون کی خلاف ورزی کرتے رہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم جن کی مدت میں ابھی تین سال باقی تھے انہوں نے انہی خرابیوں کی وجہ سے استعفیٰ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے نقاب پوش شخص کی نشاندہی کی تھی جو جی او آر میں سب معاملات دیکھ رہا تھا ۔

ہم نے عمران خان سے پہلے کہا تھا کہ چار حلقوں کی بات چھوڑیں پنجاب کے کسی بھی حلقے کو کھول لیں آپ کو تھیلوں میں سے ردی اور دیمک ہی ملے گی لیکن اب انہوں نے بھی 90حلقوں کی بات کی ہے ۔ ہم کہتے ہیں کہ سارا الیکشن ہی بوگس تھا اور اسکی حکومت کی بنیاد ہی دھاندلی کی بنیاد پر ہے اورانہوں نے جلسے میں جو کچھ کہا ہے وہ ٹھیک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور نقاب پوش کی آشیر باد سے دھاندلی کی گئی جسکے صلے میں دونوں کے بیٹوں کونوازا گیا ۔

سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے بیٹے کو بلوچستان میں بورڈ آف انویسٹمنٹ کا وائس چیئرمین لگایا گیا ہے اور انہیں ویسے بھی انویسٹمنٹ کا وسیع تجربہ ہے اور وہ مہینے میں انویسٹمنٹ واپس لے لیتے ہیں جبکہ نقاب پوش شخص کے صاحبزادے جسکی ابھی عمر بھی پوری نہیں اسے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب بنا دیا گیا ، اس حوالے سے دو پٹیشنز بھی عدالت میں زیر التواء ہیں ۔

انہی معاملات کیوجہ سے بیگاڑ پیدا ہو رہا ہے اور عوام حکومت کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں۔ ہر شعبے میں حکومت صاف صاف ناکام ہوتی نظر آرہی ہے اور اب انکے پاس حکومت کرنے کا کوئی جواز نہیں رہا ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے بہاولپو ر کے جلسے میں دھاندلی کے حوالے سے جو سوالات اٹھائے ہیں وہ وزن رکھتے ہیں۔ ضروری ہے کہ جنہوں نے الیکشن میں دھاندلی کی اور عوام کے ووٹ کے تقدس کو پامال کیا ایسے چہرے بے نقاب ہونے چاہئیں اور انہیں ایسی سزا ملنی چاہیے کہ آئندہ کوئی ایسی جرات نہ کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر درج ہوئی ہے اور نہ ہی وزیر اعلیٰ پنجاب نے استعفیٰ دیا ہے ، آج تک اس واقعے کاایک بھی ملزم کوگرفتار نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے عمران خان کی طرف سے لانگ مارچ میں شرکت کے لئے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو شرکت کی دعوت کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اے پی سی سی کے بعد ان سارے معاملات پر تفصیل سے بات ہو گی۔

متعلقہ عنوان :