برطانیہ بھیجی جانے والی آم کی ایک اور کھیپ مسترد

پیر 30 جون 2014 23:02

برطانیہ بھیجی جانے والی آم کی ایک اور کھیپ مسترد

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30جون۔2014ء) یورپ اور برطانیہ کو آم ایکسپورٹ کرنے والوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بج اٹھی۔ پاکستان سے برطانیہ بھیجی جانے والی آم کی ایک اور کنسائمنٹ فروٹ فلائی کی موجودگی کے سبب مسترد کردی گئی۔یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کو فروٹ فلائی کے تدارک کا ایک موقع دیتے ہوئے وارننگ جاری کی گئی تھی، یورپی یونین نے واضح کیا تھا کہ اس سیزن میں 5 کنسائمنٹ میں فروٹ فلائی پائی گئی تو پاکستان پر بھی پابندی عائد کر دی جائے گی۔

پاکستان کی وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ نے اس وارننگ کو انتہائی سنجیدگی سے لیتے ہوئے برطانیہ اور یورپی ملکوں کو آم کی برآمد کے لیے خصوصی طریقہ کار وضع کیا تھا، سندھ اور پنجاب کے تمام فارم اور پیک ہائوسز کا معائنہ کرکے فروٹ فلائی سے پاک آم کے باغات رجسٹرڈ کیے گئے تھے، اسی طرح یورپی یونین کے تقاضوں پر پورا اترنے والے پیک ہائوسز اور ہاٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ بھی رجسٹر کیے گئے۔

(جاری ہے)

فروٹ فلائی سے پاک باغات سے حاصل کردہ آم یورپ اور برطانیہ بغیر ہاٹ واٹر ٹریمٹمنٹ ایکسپورٹ کی اجازت دی تھی تاہم برطانیہ کو آم کی ایکسپورٹ شروع ہوتے ہی 3روز کے وقفے سے 2 کنسائنمنٹس میں فروٹ فلائی پائی گئی، یہ دونوں کنسائنمنٹ سندھ کے علاقوں جامشور اور ٹنڈوالہ یار کے رجسٹرڈ فارمز سے حاصل کرکے ایکسپورٹ کی گئی تھیں، پہلی کنسائنمنٹ 16جون جبکہ دوسری کنسائمنٹ 19جون کو فروٹ فلائی کی موجودگی کے سبب مسترد کردی گئی، دوسری کنسائمنٹ لاہور کے ایکسپورٹر نے ایکسپورٹ کی تھی جس کے بارے میں DEFRAاور یورپی یونین کے متعلقہ اتھارٹی نے حکومت پاکستان کو باضابطہ طور پر مطلع کردیا ہے۔

پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ نے پہلی کنسائمنٹ مسترد کیے جانے کے بعد مزید 2کنسائنمنٹ مسترد ہونے کی صورت میں ازخود پاکستان سے یورپ اور برطانیہ آم کی ایکسپورٹ پر پابندی کافیصلہ کیا ہے، اس لحاظ سے دیکھا جائے تو پاکستان کے پاس ازخود پابندی کے لیے صرف ایک چانس جبکہ یورپی یونین کی پابندی تک کوالیفائے کرنے کے لیے صرف 3مزید چانس رہ گئے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ اگر یورپی یونین کی جانب سے پابندی عائد کی گئی تو اس ختم کرانے میں کئی سال لگ سکتے ہیں اس لیے پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ نے 3 کنسائمنٹ مسترد ہونے کی صورت میں از خود پابندی کا فیصلہ کیا ہے۔پہلی کنسائمنٹ مسترد کیے جانے کے بعد یورپی ملکوں اور برطانیہ کو آم کی ایکسپورٹ کے لیے ہاٹ واٹر ٹریٹمنٹ کو لازمی قرار دیا گیا تھا جبکہ لاہور سے ایکسپورٹ کی جانے والی دوسری کنسائنمنٹ مسترد ہونے کے بعد پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ نے کراچی کے علاوہ دیگر تمام شہروں سے آم کی کنسائمنٹ کی جانچ اور این او سی کا اجرا تاحکم ثانی معطل کردیا ہے، اس فیصلے کے تحت اب برطانیہ اور یورپی ملکوں کو آم کی کنسائنمنٹ کی جانچ اور کلیئرنس سے متعلق تمام امور پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کا کراچی دفتر انجام دے گا۔

متعلقہ عنوان :