تحفظ پاکستان بل 2014 منظوری کیلئے قومی اسمبلی میں پیش

بدھ 2 جولائی 2014 13:38

تحفظ پاکستان بل 2014 منظوری کیلئے قومی اسمبلی میں پیش

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔2جولائی 2014ء) تحفظ پاکستان بل 2014 قومی اسمبلی میں منظوری کے لئے پیش کردیا گیا جسے رائے شماری کے بعد آئندہ 2 سال کے لئے نافذ کردیا جائے گا۔ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے جبکہ اس دوران وزیراعظم نواز شریف بھی ایوان میں موجود ہیں۔ اسمبلی اجلاس شروع ہوا تو وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے تحفظ پاکستان بل 2014 منظوری کے لئے پیش کیا جس پر ارکان کی جانب سے اظہار خیال کیا جارہا ہے۔

قومی اسمبلی سے بل کی منظوری کے بعد اسے قانونی شکل دیتے ہوئے آئندہ 2 سال کے لئے نافذ کیا جائے گا جبکہ اس قانون کے تحت سیکیورٹی فورسز پر کسی شخص کو حراست میں لینے کے لئے وارنٹ کی پابندی نہیں ہوگی اور گرفتار شخص کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کر کے ریمانڈ لیا جائے گا جبکہ ملزم کو 60 روز تک حراست میں رکھا جاسکے گا۔

(جاری ہے)

بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ اہلکاروں کو کسی مشتبہ شخص پر گولی چلانے کے لئے گریڈ 15 یا مساوی مجاز افسر کی اجازت لینا ہوگی جبکہ ملزم کے خلاف موبائل فون کا ریکارڈ قابل قبول شہادت ہوگا۔

واضح رہے کہ سینیٹ پہلے ہی تحفظ پاکستان بل 2014 کی منظوری دے چکی ہے جبکہ حکومت کو بل کی منظوری کے لئے ملکی دوسری سب سے بڑی سیاسی جماعت پیپلزپارٹی کی حمایت حاصل ہے جبکہ تحریک انصاف نے بھی بل کی مخالفت کے باوجود اسکی حمایت کا اعلان کیا ہے۔