ایران، پاکستان کے درمیان باہمی تجارت اور اشیاء کے تبادلے کیلئے باہمی اعتماد کی بحالی ضروری ہے،وزیر خزانہ اسحاق ڈار، پاک ایران مشترکہ تجارتی کمیشن کے اجلاس سے قبل باہمی تجارت میں حائل رکاوٹیں دور کرنا ہوں گی، اقوام متحدہ کی پابندیوں کے تناظر میں پاک ایران تجارتی سہولیات سے متعلق بین الوزارتی اجلاس سے خطاب

ہفتہ 5 جولائی 2014 23:19

ایران، پاکستان کے درمیان باہمی تجارت اور اشیاء کے تبادلے کیلئے باہمی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5جولائی۔2014ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پاکستان اور ایران کے درمیان باہمی تجارت اور اشیاء کے تبادلے کی تجارتی سہولیات میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے باہمی اعتماد کی ضرورت پر زور دیا ہے، ایران اور پاکستان کے درمیان باہمی تجارت اور اشیاء کے تبادلے کیلئے باہمی اعتماد کی بحالی ضروری ہے، پاک ایران مشترکہ تجارتی کمیشن کے اجلاس سے قبل باہمی تجارت میں حائل رکاوٹیں دور کرنا ہوں گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز اسلام آباد میں اقوام متحدہ کی پابندیوں کے تناظر میں پاک ایران تجارتی سہولیات سے متعلق بین الوزارتی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا،اجلاس میں اقوام متحدہ کے دائرہ کار کے تحت ایران سے تجارت پر غور کیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں بریفنگ کے دوران وزیر خزانہ کو بتایا گیا کہ پاکستان کو ایران کے ساتھ تجارت کیلئے تیار رہنا چاہئے کیونکہ مغربی ممالک اور ایران کے درمیان مذاکرات میں پیش رفت ہو رہی ہے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کے دورہ ایران کے موقع پر دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم بڑھانے پر اتفاق کیا گیا تھا۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ وزیر اعظم کے دورہ ایران کے موقع پر دونوں فریقوں نے اقوام متحدہ کی پابندیوں کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے باہمی تجارت اور تعاون بڑھانے کا عزم ظاہر کیا تھا۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پاکستان اور ایران کے درمیان باہمی تجارت اور اشیاء کے تبادلے کی تجارتی سہولیات میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے باہمی اعتماد کی ضرورت پر زور دیا ہے۔وزیرخزانہ نے کہا کہ وزیر اعظم کے دورہ ایران کے موقع پر دونوں فریقوں نے اقوام متحدہ کی پابندیوں کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے باہمی تجارت اور تعاون بڑھانے کا عزم ظاہر کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاس سے قبل باہمی تجارت میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جانا چاہیے۔دونوں فریق مشترکہ اقتصادی کمیشن کے آئندہ اجلاس میں پچاس نکات پر تبادلہ خیال کریں گے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ مغربی ملکوں اور ایران کے درمیان مذاکرات میں پیشرفت ہو رہی ہے اور دونوں فریقوں کو دوطرفہ تجارت سے متعلق معاملات کے حل کیلئے مشترکہ سوچ اپنانی چاہیے۔