خیبرپختونخواحکومت کا عوام کو سستے آٹے اور گھی کا خصوصی پیکیج 22جولائی سے شروع کر نے کا فیصلہ

پیر 14 جولائی 2014 20:57

خیبرپختونخواحکومت کا عوام کو سستے آٹے اور گھی کا خصوصی پیکیج 22جولائی ..

پشاور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 14جولائی 2014ء)خیبرپختونخواحکومت نے عوام کے غریب ترین طبقوں کو سستے آٹے اور گھی کا خصوصی پیکیج 22جولائی سے شروع کر نے کا فیصلہ کیا ہے اور اس مقصد کیلئے تمام انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے یہ پروگرام وزیراعلیٰ کی خصوصی ہدایت پر صوبے کے تمام اضلاع میں بیک وقت شروع کیا جارہا ہے جو سال بھر جاری رہے گا اور اس سے 55لاکھ مفلس افراد کو چالیس کلو آٹا اور پانچ کلو گھی پر ماہوار چھ سو روپے سبسڈی فراہم کی جائے گی جنہیں کسی بھی یوٹیلیٹی سٹور سے یہ سستی اشیاء فراہم کی جائیں گی اس ضمن میں یوٹیلیٹی سٹورکارپوریشن سے اسلام آباد میں باضابطہ معاہدہ ہو گیا ہے جبکہ ایک سیلولر کمپنی سے بھی معاہدہ آخری مراحل میں ہے جس کے تحت رجسٹرڈ نادار شخص یوٹیلٹی سٹور سے یہ اشیاء لینے جائے گا تو سٹور کا اہلکار سیلولر کمپنی سے ایس ایم ایس کے ذریعے فوری تصدیق کرکے اشیاء اسے مہیا کر دے گا توقع ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان اس پروگرام کی افتتاحی تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی شریک ہونگے یہ بات وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی زیرصدارت انکے دفتر سی ایم سیکرٹریٹ پشاور میں غرباء کیلئے سستے آٹے اور گھی پیکج کو حتمی شکل دینے سے متعلق اجلاس کو بتائی گئی جس میں صوبائی وزیر خوراک قلندر لودھی، وزیرآبنوشی شاہ فرمان خان، چیف سیکرٹری امجد علی خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری خالد پرویز، پروگرام کے کو آرڈی نیٹر تاشفین حیدر اور محکمہ ہائے خزانہ، منصوبہ بندی وترقیات، خوراک، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر متعلقہ محکموں اور شعبوں کے انتظامی سیکرٹریوں اور حکام کے علاوہ پی ٹی آئی کے صوبائی صدر اعظم خان سواتی اور جنرل سیکرٹری خالد مسعود نے بھی شرکت کی اور پروگرام کے انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا اجلاس کو بتایا گیا کہ پیکج پر جلداز جلد عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور سروے کے مطابق صوبے کے غریب ترین خاندانوں کی پہلے سے مرتب شدہ فہرست کو اپنایا گیا جن کا ڈیٹا حاصل کر لیا گیا ہے سکیم کے تحت نادار خاندانوں کو آٹا 10روپے فی کلو اور گھی 40روپے فی کلو کم ریٹ پر دیا جائے گاجس سے خیبر پختونخوا کے 9لاکھ غریب ترین خاندان اور مجموعی طور پر 55لاکھ نادار لوگ مستفید ہونگے اور صوبائی حکومت اس فلاحی پروگرام پر تقریباً 8ارب روپے سبسڈی دے گی رمضان المبارک میں فوری ریلیف کے طور پر مستحقین کو دو دو سو روپے کے ووچر یا فوڈ سٹیمپ دئیے جائیں گے جبکہ عیدلفطر کے بعد مستحقین کو انصاف سمارٹ کارڈ دئیے جائیں گے اور سیلولر کمپنی کی طرف سے یوٹیلٹی سٹورز کو متعلقہ مشینیں فراہم کی جائیں جسکی بدولت مستحقین کو زیادہ سہولت میسر آئے گی وزیراعلیٰ نے پروگرام پر پیشرفت کو سراہتے ہوئے کہاکہ صوبے میں مزید فلاحی اور ترقیاتی پروگرام بھی شروع کئے جائیں گے صوبے کی متوازن ترقی اور عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف کی فراہمی ہمارا اولین نصب العین ہے انہوں نے کہا کہ اس فلاحی پروگرام کا صوبے کے تمام اضلاع میں بیک وقت اور یکساں طور پر اجرا خوش آئند اقدام ہے تاکہ نہ صرف غریب خاندانوں کو اس فلاحی سکیم کا براہ راست فائدہ ہو اور انصاف کے تقاضے پورے ہوں بلکہ نادار لوگ اس ماہ مبارک کے دوران ہی پیکج سے مستفید ہونا شروع ہوں وزیراعلیٰ نے غرباء کو یہ ریلیف جلد از جلد پہنچانے اور اس مقصد کیلئے آسان ترین اور باسہولت طریقہ کار اختیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے یہ عزم دہرایا کہ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف کی فراہمی کیلئے وسائل کی کمی رکاوٹ نہیں بننے دے گی ہماری حکومت نے ماضی کے حکمرانوں کے برعکس نئے ٹیکس عائد کرکے عوام پر بوجھ بڑھانے کی بجائے کرپشن اور بدعنوانیوں کے تمام چور دروازے بند کئے اور وسائل کا ضیاع روکانیز ترقیاتی فنڈز کا شفاف اور منصفانہ استعمال بھی یقینی بنایا گیا ہے جس کے بہتر نتائج سامنے آنا شروع ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ اگلے سال غرباء کیلئے فلاحی پروگرام کو بھرپور وسعت دی جائے گی ہماری کوشش ہے کہ اگلے مالی سال میں پورے صوبے کے عوام کو یکساں ریلیف ملے اور لوگ معاشی اور سماجی طور پر بہتری محسوس کریں اور انکا معیار زندگی اونچا ہوواضح رہے کہ پرویز خٹک نے گزشتہ اجلاس میں صوبے کے بعض اضلاع میں امن و امان کے درپیش مشکلات کے پیش نظر یہ پروگرام ابتدائی طور پر صرف آٹھ اضلاع میں شروع کرنے کی تجویز سے عدم اتفاق کرتے ہوئے اسکے تمام اضلاع میں اجارء کی ہدایت کی تھی اور واضح کیا تھا کہ چند اضلاع میں پروگرام شروع کرنے کی وجہ سے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہونگے اور باقی ماندہ اضلاع کے غرباء میں احساس محرومی جنم لے گا جو پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت کو ہر گز منظور نہیں جس کے بعد یہ سکیم پورے صوبے میں یکساں طورپر شروع کرنے کیلئے طریقہ کار اور انتظامات کا ہنگامی بنیادوں پر جائزہ لیا گیا اور ضروری اقدامات کئے گئے۔