بھارتی خاتون وزیرنے ریپ کے نوجوان مجرموں کے لیے بالغوں جیسی سزا تجویزکردی

بدھ 16 جولائی 2014 13:57

بھارتی خاتون وزیرنے ریپ کے نوجوان مجرموں کے لیے بالغوں جیسی سزا تجویزکردی

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 16جولائی 2014ء)بھارت میں خواتین اور اطفال کے فلاح و بہبود کی مرکزی وزیر مینکا گاندھی نے کہاہے کہ ریپ جیسے سنگین جرائم کے مرتکب نوجوانوں کو بالغ مجرم کی طرح ہی لیا جائے اور انھیں وہی سزا دی جائے جو اس جرم کے لیے بالغ مجرموں کو دی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی میڈیاکے مطابق سپریم کورٹ نے بھی ایک درخواست کی سماعت کے دوران کہا کہ حکومت کو جووینائل جسٹس ایکٹ( اطفال سے متعلق قانون) پر از سر نو غور کرنا چاہیے،مرکزی وزیر مینکا گاندھی نے اس کے متعلق اعداد و شمار پیش کرتے کہا کہ زیادہ تر جنسی جرائم 16 سے 18 سال کی عمر کے نوجوان کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اس معاملے میں نوعمروں کو بالغوں کے زمرے میں لانے سے جرم کم ہوں گے کیونکہ ان کے دل میں قانون کا خوف پیدا ہوگا۔دوسری جانب بھارتی پولیس سروس کے سینیئر افسر مکیش گپتا نے بتایاکہ جب جووینائل جسٹس ایکٹ بنا تھا اس وقت حالات مختلف تھے اور اب معاشرہ بہت تبدیل ہو چکا ہے،انہوں نے کہاکہ جس طرح ووٹنگ کی عمر 21 سے کم کرکے 18 سال کی گئی ہے، اسی طرح 16 سے 18 سال کی عمر والے نوعمر مجرموں کو قانونی طور پر بالغوں کی طرح ہی دیکھا جانا چاہیے۔