سعودی عرب نے عراقی سرحد پر سیکیورٹی مزید سخت کردی

جمعہ 18 جولائی 2014 12:50

سعودی عرب نے عراقی سرحد پر سیکیورٹی مزید سخت کردی

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18جولائی۔2014ء) عراق اور شام کے بعض علاقوں میں اپنی خلافت کا اعلان کرنے والے عسکری گروپ نے اپنی اعلان کردہ خلافت کو پھیلانے اور پوری مسلم دنیا کا حکمران بنانے کی کوشش کی تو اسے سعودی سرحدوں پر ایک خوفناک مزاحمت کا سامنا کرنا پڑیگا۔میڈیارپورٹس کے مطابق داعش کے اعلان خلافت کے ساتھ ہی سعودی عرب نے ہزاروں فوجیوں کو سرحدوں پر بھیج دیا ہے۔

اس سے پہلے بھی بعض سرحدی تنگنائیوں پر دفاعی باڑ بھی لگائی جا چکی ہے اور سکیورٹی کو موثر بنایا جا چکا ہے۔سرحد سے دس کلومیٹر تک کا علاقہ اس طرح ایک اخراجی زون میں بدل دیا گیا ہے اور کئی دفاعی لائنیں کھینچ دی گئی ہیں۔ یہ سلسلہ پوری 850 کلو میٹر پر پھیلی سرحد پر محیط ہے۔ ریڈارز، انفراریڈز اور ویڈیو کیمروں کے ذریعے سرحدوں کی نگرانی 24 گھنٹے جاری ہے۔

(جاری ہے)

گذشتہ مہینے ہی شاہ عبداللہ نے مسلح افواج کو سعودی سلامتی کے لیے ہر اقدام کا حکم دیا ہے۔ شاہ عبداللہ کا یہ حکم سنی عسکریت پسند تنظیم داعش اور عراق میں سر گرم شیعہ ملیشیا سے محفوظ بنانے کے لیے ہے۔سعودی عرب نے داعش کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔ سرحدی دفاع کیلئے کم از ایک ہزار فوجی جوان اور ایک ہزار ہی کی تعداد میں سعودی نیشنل گارڈز ایک مزید کمک کے طور پر بھیجے جا چکے ہیں۔

تاہم سعودی دفاعی حکام نے سرحدوں پر لائے گئے فوجی دستوں کی صحیح تعداد ظاہر نہیں کی ہے۔سعودی حکام کا کہنا تھا داعش سے خطرہ نہیں ہے وہ محض ایک دہشت گرد گروپ ہے اصل اہمیت شیعہ ملیشیا کی ہے، جسے ایک خاص منصوبہ بندی کے ساتھ تیار کیا گیا ہے۔ حالیہ ماہ جون سے سعودی جوانوں کا سرحدی گشت بھی بڑھا دیا گیا ہے جبکہ سعودی فوجی ”کیمو فلاج“ حالت میں ہمہ وقت سرحدوں پر چوکس ہیں۔

متعلقہ عنوان :