ایم پی اے رانا شعیب ادریس سے استعفیٰ لینے کا فیصلہ

پیر 21 جولائی 2014 22:09

ایم پی اے رانا شعیب ادریس سے استعفیٰ لینے کا فیصلہ

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21جولائی۔2014ء)مسلم لیگ (ن) نے رکن صوبائی اسمبلی رانا شعیب ادریس سے استعفیٰ لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے اہم رہنماء نے ایم پی اے رانا شعیب ادریس کے استعفے کے حوالے سے مقامی قائدین سے مشاورت مکمل کر لی ہے۔ واضع رہے کہ فیصل آباد میں تھانے پر حملہ کرکے ملزمان چھڑوانے والے مسلم لیگ نواز کے ایم پی اے رانا شعیب ادریس کو درج مقدمہ کی ضمنی میں ملزم نامزد کر دیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ کھرڑیانوالہ پر حملہ کرنے، ملزمان چھڑوانے، کار سرکار میں مداخلت کرنے اور دہشت پھیلانے کا مقدمہ 540 نمبر درج کیا گیا تھا جس میں مرکزی ملزم ایک سیاسی شخصیت ظاہر کی گئی اور نام درج نہ کیا گیا تھا تاہم اب پولیس ابتدائی تفتیشی رپورٹ اور عینی شاہدین کے بیانات کو ریکارڈ کا حصہ بنا کر اس سیاسی شخصیت کی شناخت ایم پی اے رانا شعیب ادریس کے نام سے کر لی گئی ہے اور مقدمہ کی ضمنی میں اسے ملزم ظاہر کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات پولیس نے ایم پی اے کے گھر چھاپہ مارا تھا تاہم وہ تھوڑی دیر پہلے نکلنے میں کامیاب رہا جس پر پولیس کو شک گزرا کہ اس کی مخبری تھانے سے ہوئی ہے اور تھانہ محرر نسیم سمیت 7 پولیس پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب پولیس نے ایم پی اے کی گرفتاری کے لئے تین ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں اور مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

واضع رہے کہ فیصل آباد میں مسلم لیگ (ن) کے ایم پی اے رانا شعیب ادریس ماضی میں بھی پولیس اہلکار پر تشدد میں ملوث رہے ہیں جس کا مقدمہ تھانہ کھرڑیانوالہ میں درج ہے۔ 16 فروری 2013ء کو شعیب ادریس نے تھانہ کھرڑیانوالہ میں گھس کر پولیس اہلکار کے ساتھ مار پیٹ کی جس پر ان کے خلاف مقدمہ نمبر پینسٹھ درج کیا گیا۔ اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی پولیس کے پاس محفوظ ہے لیکن پولیس جب تک شعیب ادریس کے خلاف کارروائی کرتی موصوف انتخابات جیت کر رکن پنجاب اسمبلی بن گئے۔ اس بار جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی رات وہ اسی تھانے پر حملہ آور ہوئے اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کرکے ملزمان چھڑا کر لے گئے۔