مکڑی کا بنایا ریشم اب ادویات اور کاسمیٹکس میں استعمال ہو گا

جمعرات 24 جولائی 2014 16:10

مکڑی کا بنایا ریشم اب ادویات اور کاسمیٹکس میں استعمال ہو گا

برلن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔24جولائی 2014ء) چھوٹے چھوٹے بالوں والی آٹھ ٹانگیں ، موٹا جسم اور ہاتھوں کو چمٹنے والے جالے ، مکڑیاں کئی لوگوں کو خوفزدہ کر دیتی ہیں۔ لیکن مکڑیوں کی ایک خاصیت ایسی بھی ہے ، جس کی نقل کرنے کی انسان عرصے سے خواہش کرتا چلا آیا ہے۔ گزشتہ برس ماہرین نے پہلی مرتبہ ایک ایسا فائبر متعارف کرایا تھا جو مکڑیوں کے تیار کردہ ریشم کی طرح مکینیکل خصوصیات کا حامل تھا۔

(جاری ہے)

طبی ماہرین کو امید ہے کہ وہ مستقبل میں حادثات یا رسولیوں کے آپریشن کے نتیجے میں متاثرہ اعصاب والے مریضوں کے علاج کے لیے استعمال کر سکیں گے ، اورکاسمیٹکس میں بھی استعمال ہو سکے گا۔ اس سے پہلے یہ ایک عرصے سے ناممکن سمجھا جاتا تھا۔ عالمی میڈیا کے مطابق ہر مکڑی سے قریب سو دو میٹر طویل ریشمی دھاگا حاصل کیا جاتا ہے۔ریشمی ریشے کی یہ پیداوار ہر بار اوسطاً پانچ سو میٹر فی مکڑی تک بڑھائی جا سکتی ہے،کئی ماہرین ایسا نہیں کرتے۔ اس لیے کہ یہ عمل مکڑیوں کے لیے بہت محنت طلب ہوتا ہے اور وہ اوسطاً دس منٹ بعد بے چین ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔