سنٹرل جیل پشاورکے اعلی حکام جیل عملے کیساتھ ساتھ خواتین قیدیوں کو بھی اپنی ہوس کا نشانہ بنانے لگے

جمعرات 24 جولائی 2014 18:30

سنٹرل جیل پشاورکے اعلی حکام جیل عملے کیساتھ ساتھ خواتین قیدیوں کو بھی ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جولائی۔2014ء) سنٹرل جیل پشاورکے اعلی حکام جیل عملے کیساتھ ساتھ خواتین قیدیوں کو بھی اپنی ہوس کا نشانہ بنانے لگے سینئر فی میل جیل وارڈن نے جیل افسران کی جانب سے ناجائز تعلقات کے پے درپے مطالبات ، جیل آفسران کی راز آفشاں کرنے اور اپنے ساتھ اور دوسرے ملازمین و قیدیوں کے ساتھ ہونے والے زیادتی کو منظرعام پر لانے پر مجبور کردیا۔

پشاور پریس کلب میں سنٹرل جیل پشاور کی سینئر جیل وارڈن شہزادی رابعہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سینٹرل جیل پشاور کے سابق جیل سپرنٹڈنٹ خالد عباس اور موجودہ سپرنٹنڈنٹ مسعود الرحمان اور ان کے بیٹے سہراب خان نے ان کا جینا حرام کر دیا ہے اور آئے روز ان سے ناجائز مطالبات کرتے رہتے ہیں مطالبات نہ ماننے کی صورت میں پشاور کے سابق جیل سپرنٹنڈنٹ حال ہری پور جیل سپرنٹنڈنٹ نے ان کا تبادلہ چارسدہ ‘ صوابی اور مردان سمیت دیگر علاقوں کو کرواتے رہے اور ساتھ میں یہ دھمکی بھی دیتے رہے کہ ان کے مطالبات تسلیم کرلے یا بصورت دیگر ان کو پشاور میں ڈیوٹی نہیں کرنے دیا جائیگا ان کے تبادلے کے بعد موجودہ سپرنٹنڈنٹ مسعود الرحمان اور ان کے طالبعلم بیٹے آئے روز جیل میں آتے ہیں اور ان سمیت دیگر ملازمین اور قیدی خواتین کو تنگ کرتے ہیں اور ان سے ناجائز تعلقات رکھنے پر مجبور کرتے ہیں جبکہ ان کے والد بھی ان سے کم نہیں ہیں اور وہ بھی جیل عملے کیساتھ ساتھ حسین قیدیوں کو اپنے آفس میں بھلا کر ان سے ناجائز مراسم قائم کرنے کی کوشش کرتا ہے اور ساتھ ہی ان کو موبائل اور نقدی بھی فراہم کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ملازمین آفسران بالا کے ان نا جائز مطالبات سے تنگ آگئے ہیں مگر ماتحت ملازمین اپنے فریاد سننے کیلئے جب ان سے اوپر افسران کے پاس جاتے ہیں تو ان کا جواب ہوتا ہے کہ کس طرح افسران اپنے ماتحتوں کو حراساں کرتے ہیں اور ان کے درخواست کو مسترد کر دیا جاتا ہے اور پھر مذکورہ افسران ببانگ دہل اپنی عیاشیوں پر اتر آتے ہیں اور ملازمین کا جینا محال کر دیتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ مسعود الرحمان اور خالد عباس نے ان کو دھمکی دی ہے کہ اگر انہوں نے ان کے خلاف آواز اٹھایا تو وہ اور ان کی فیملی سنگین نتائج بھگتنے کیلئے تیار رہیں ۔ انہوں نے چےئرمین پی ٹی آئی ‘ وزیراعلیٰ ‘ آئی جی پی ‘ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ صوابی کو ہونے والے تبادلے کو کینسل کروا کے مذکورہ افسران کے ناجائز مطالبات کا نوٹس لے کر ان کو تحفظ فراہم کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :