امر یکی سینیٹرز کی جاسوسی‘ سی آئی اے ڈائریکٹر جون برینن نے معافی مانگ لی ، اعترا ف کر تا ہو ں سی آئی اے عملے نے سینیٹرز کے کمپیوٹر ز تک غیر قا نو نی رسا ئی حا صل کی ، جون برینن ،سی آئی اے ڈائریکٹر کی طرف سے معافی مانگنا پہلا مثبت قدم ہے ، سینیٹر ڈائین فائنسٹائن

جمعہ 1 اگست 2014 15:10

امر یکی سینیٹرز کی جاسوسی‘ سی آئی اے ڈائریکٹر جون برینن نے معافی مانگ ..

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1اگست۔2014ء)امریکی سی آئی اے کے ڈائریکٹر جون برینن نے سینیٹرز کی جاسوسی کرنے پر معافی مانگ لی ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی سی آئی اے نے غیر قانونی طریقے سے سینیٹرز کے کمپیوٹرز کی سکینینگ کی۔ اس بات کا انکشاف خود سی آئی اے کے ایک اعلیٰ افسر کی جانب سے کیا گیا کہ سی آئی اے ایجنٹوں نے اپنی حد سے تجاوزکیا جس کے بعد امریکی سی آئی اے کے ڈائریکٹر جون برینن نے جاسوسی کرنے پر معافی مانگ لی۔

اس سے پہلے مارچ میں بھی انٹیلی جنس کمیٹی کے سامنے سینیٹرز کی جاسوسی کا معاملہ آیا تھا لیکن ڈائریکٹر سی اے آئی صاف مکر گئے تھے۔ سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان برینن نے امریکی سینیٹ کی سیلیکٹ کمیٹی آن انٹیلیجنس کی سربراہ سینیٹر ڈائین فائنسٹائن سے معذرت کرتے ہوئے یہ تسلیم کیا کہ ان کے عملے کے ارکان کے کمپیوٹروں تک رسائی حاصل کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

یہ امر اہم ہے کہ قبل ازیں جان برینن نے ان خبروں کو مسترد کر دیا تھا۔ان تازہ انکشافات کے بعد اب معاملے کا نئے سرے سے جائزہ لیا جائے گا اور سی آئی اے کے اہلکاروں کو تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔اس بارے میں بات کرتے ہوئے سینیٹر ڈائین فائنسٹائن نے کہا تفتیش سے اس بات کی تصدیق ہو گئی ہے، جو میں نے مارچ کے ماہ میں سینیٹ میں کہی تھی۔

“ فائنسٹائن نے سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان برینن کی طرف سے معافی مانگنے کے عمل کو پہلا مثبت قدم قرار دیا۔ ایک اور سینیٹر اور سینیٹ کی عدلیہ سے متعلق کمیٹی کے سربراہ پیٹرک لیاہی نے فائنسٹائن کے مقابلے میں کافی سخت موقف اختیار کیا ہے۔تنازعے کا سبب کمپیوٹر آرکائیو RDINet بنی، جسے سی آئی اے نے ورجینیا میں ایک محفوظ مقام پر نصب کیا تھا۔

اس کا مقصد یہ تھا کہ ایجنسی کی جانب سے 2002ء تا 2006ء کے درمیان قیدیوں کے ساتھ مبینہ بد سلوکی سے متعلق خفیہ دستاویزات کو سینیٹ کے ان ارکان کے لیے دستیاب بنایا جائے، جو اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہوں۔ رواں برس مارچ میں سینیٹر ڈائین فائنسٹائن امریکی انٹیلیجنس ایجنسی سی آئی اے پر برس پڑیں اور یہ الزام لگایا کہ سی آئی اے نے اس نیٹ ورک تک رسائی حاصل کی اور جاسوسوں نے چند دستاویزات کو آرکائیو سے ہٹانے کی بھی کوشش کی۔

سینیٹر فائنسٹائن اور چند دیگر سینیٹرز نے اسے امریکی آئین کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔جمعرات اکتیس جولائی کے روز امریکی خفیہ ایجنسی کی طرف سے یہ اعتراف کر لیا گیا کہ ’چند اہلکاروں نے RDINet تک رسائی حاصل کرنے کے معاملے میں CIA اور SSCI کے مابین 2009ء میں طے شدہ سمجھوتے کے تحت کام نہیں کیا۔