بیرون ملک سے پاکستان کالز سستی نہ ہو سکیں، حکو مت نے بیرون ملک سے آنے والی ٹیلی فون کالز پر 8.8 سینٹ فی منٹ انٹرنیشنل کلیئرنگ ہاوٴس چارجز یکم اگست سے ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا،عدالتی حکم امتناعی کے سبب اس پر عملدرآ مد کھٹا ئی میں پڑ ھ گیا
جمعہ 1 اگست 2014 17:00
اسلا م آ با د(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1اگست۔2014ء) ملک میں ایک عدالتی حکم امتناعی کے سبب حکومت کی جانب سے بیرون ملک سے آنے والی ٹیلی فون کالز پر یکم اگست سے آئی سی ایچ چارجز کے خاتمے کے فیصلے کا اطلاق نہیں ہو سکا۔وفاقی وزرات انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام نے سترہ جون کو بیرون ملک سے آنے والی ٹیلی فون کالز پر 8.8 سینٹ فی منٹ انٹرنیشنل کلئیرنگ ہاوٴس (آئی سی ایچ) چارجز یکم اگست سے ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
تاہم آئی سی ایچ میں شامل تیرہ کمپنیوں یا ایل ڈی آئیزنے رواں ماہ کے آغاز میں سندھ ہائی کورٹ سے اس حکومتی نوٹیفیکشن کے خلاف حکم امتناعی حاصل کر لیا تھا۔ درخواستگزار کمپنیوں نے سندھ ہائی کورٹ میں یہ موٴقف اپنایا کہ حکومت نے مذکورہ چارجز ختم کرنے سے پہلے ان سے مشاورت نہیں کی۔(جاری ہے)
اس مقدمے کی سماعت اب انیس اگست کو ہو گی۔بیرون ملک سے پاکستان آنے والی کالز پر یہ چارجز پیپلز پارٹی کی سابقہ حکومت نے 2012 ء میں عائد کیے تھے۔
اس حکومتی فیصلے کے نتیجے میں تمام ایل ڈی آئیز کو ان کے انٹرنیشنل سرکٹ ختم کرنے کا کہا گیا تھا اور صرف پاکستان ٹیلی کمیونیکشن کمپنی کو یہ اختیار دیا تھا کہ وہ بیرون ملک سے آنے والی کالز پر چارجز وصول کرنے کے بعد ایل ای ڈیز کو ان کا حصہ دے۔اس حکومتی فیصلے کو نہ صرف بیرون ملک مقیم لاکھوں پاکستانیوں نے ناپسند کیا تھا بلکہ اندروں ملک بھی سخت رد عمل کا اظہار کیا گیا۔ پاکستان کے مسابقتی کمیشن نے تیس اپریل 2013 ء کو آئی سی ایچ کے معاہدے کو کالعدم قرار دے کر ایل ڈی آئیز میں مسابقت کی پہلی والی فضا بحال کرنے کا فیصلہ دیا۔ تاہم آئی سی ایچ میں شامل کمپنیوں نے اس فیصلے کے خلاف بھی سندھ ہائیکورٹ سے حکم امتناعی حاصل کر رکھا ہے۔پاکستان انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز ایسوی ایشن کے کنوینر وہاج السراج کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو عدالت میں مضبوطی سے اپنا مقدمہ پیش کر کے حکم امتناعی کو خارج کرانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ خود پی ٹی اے کے مطابق آئی سی ایچ کے قیام کے بعد سے پاکستان آنے والی بین الاقوامی کالز میں چار سو فیصد کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی ایچ چارجز کے خاتمے سے ملک کو فائدہ ہو گا’ لابی جو پراپیگنڈہ کر رہی ہے اس سے حکومت کو نقصان ہو گا۔ اگر حتمی طور پر دیکھا جائے تو اس میں حکومت کو نقصان نہیں ہے۔ اس میں مجموعی طور پر ملک کو فائدہ ہے۔ اس سے جو دوسرے مسائل پیدا ہو رہے تھے انٹرنیٹ بلاکنگ ہو رہی تھی جو گرے ٹریفک ہو رہی تھی وہ ختم ہو گی تو اس سے غیر قانونی لابی کو نقصان ہو گا اور قانونی ٹریفک بہتر ہو گی۔“دوسری جانب آئی سی ایچ کے ترجمان وجاہت زیشان خان کا کہنا ہے پی ٹی اے ایک ریگولیٹر کا کام درست طور پر انجام نہیں دے رہی۔ ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں روزانہ گرے ٹریفک کی مد میں پندرہ سے بیس ملین منٹ جبکہ اور دی ٹاپ سروسز(او ٹٰی ٹی) یعنی سکائپ،ٹینگو،وائبر وغیرہ کے ذریعے ستر ملین منٹس کی ٹریفک ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں کہ آئی سی ایچ کی وجہ سے پاکستان میں بیرون ملک سے آنے والی کالز کے دورانیے میں کم آئی ہے۔ وجاہت زیشان نے کہا کہ ” ہم نے اس سے خود فائدہ اٹھایا۔ اس میں ہمارا حصہ یقینی بنایا گیا لیکن ہم جدوجہد کرتی اس معیشت میں 1.2 ارب ڈالرز سے زائد لائے ہیں۔ اس کو اتنا منفی طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ ہم سمھجتے ہیں کہ انٹرنیشنل کیرئیرز کی بڑی مضبوط لابی ہے۔ یورپ میں بیٹھے انٹرنیشنل کیر ئیرز میں پاکستانی ملازمین ہیں یا کئی دفعہ مالکان بھی ہیں۔وہ بہت با اثر ہیں انہیں معلوم ہے کہ کس طرح چیزوں کو اپنے حق میں کرنا ہے انہوں نے اس کو منفی طور پر لیا ہے۔“ترجمان کے مطابق سب سے زیادہ تقریبا ستر لاکھ پاکستانی خلیجی ریاستوں میں ہیں لیکن ان کو آئی سی ایچ کے ہونے یا نہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ انہیں پاکستان کال کرنے کے لیے وہی نرخ ادا کرنا پڑتے ہیں جو وہاں سے بھارت ،بنگلہ دیش یا سری لنکا کال کرنیوالے صارفین دیتے ہیں۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حکومت کو آئی سی ایچ کے خاتمے سے قبل اس کے فنی پہلووٴں کے ساتھ ساتھ قانونی امور کو بھی مد نظر رکھنا چاہیے تھا تاکہ یہ جلد بازی میں کیے گئے ایک سیاسی فیصلے سے زیادہ عوامی فلاح کا عکاس فیصلہ بن سکتا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
قومی معیشت کو نقصان پہنچانے والے عناصر کا احتساب ہو گا،ٹوبیکو، کھاد اور سیمنٹ فیکٹریوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے معاہدےمیں فراڈ کی کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کرنے کا حکم دے دیا ہے ، وزیر اعظم ..
-
پنجاب میں ہمارے گھروں میں بنا وارنٹ چھاپے مارے جا رہے ہیں،عمرایوب
-
الیکشن کمیشن نے آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کو تسلیم کرلیا
-
عمران خان نے2 ججوں کی یقین دہانی پر اپنا دھرنا ختم کیا،فیصل واوڈا کا انکشاف
-
اپنے بڑوں سے بات کریں ،اتنا ظلم نہ کریں ہم آپ کا حصہ نہیں بن سکتے،چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ
-
پاکستان کے ساتھ کوئی کشیدگی نہیں ہے، امریکہ
-
اجتماعی کاوشوں سے معاشی صورتحال بہترہورہی ہے،وزیراعظم شہباز شریف
-
سپریم کورٹ کو سب نے مذاق بنایا ہوا ہے،چیف جسٹس کے سماعت کے دوران ریمارکس
-
وزیر اعلی خیبر پختوانخواہ کی اسلام آباد پر دھاوے کی دھمکی نہایت سنگین معاملہ ہے‘ سعد رفیق
-
پڑوسیوں میں مخاصمانہ رویہ رکھنے والے ممالک کی وجہ پاکستان کو مضبوط دفاعی صلاحیتوں کی ضرورت ہے ، امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان کا تقریب سے خطاب
-
لاہور ہائیکورٹ نے فواد چوہدری کو مزید7روز تک گرفتار کرنے سے روک دیا
-
شکار پور ، قبائلی تنازعے پر مسلح افراد کی فائرنگ سے 2خواتین سمیت3افراد جاں بحق
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.