خیبر پختونخوا اسمبلی عوام کی امانت ہے ، جماعت اسلامی اپنے استعفے جمع نہیں کرائیگی ،سراج الحق

ہفتہ 2 اگست 2014 22:09

خیبر پختونخوا اسمبلی عوام کی امانت ہے ، جماعت اسلامی اپنے استعفے جمع ..

بنوں( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2اگست۔2014ء) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا اسمبلی عوام کی امانت ہے ، جماعت اسلامی اپنے استعفے جمع نہیں کرائیگی ، میاں نواز شریف کو آرٹیکل 245کے تحت فوج بلانے کا حق ہے ،ملک اس وقت مذید مارشل لاء کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے پاکستان کو بد امنی سے نکالنے،بیروزگاری اور کرپشن کے خاتمے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک ایجنڈے پر مل بیٹھنا ہوگا ،نواز شریف نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ تین مہینوں میں لوڈ شیدنگ کا خاتمہ کریں گے،منشور پر عمل کریں تو جلد ملک سے مسائل کا خاتمہ ہو جائے گا ۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو فضل قادر شہید پارک بنوں میں شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والوں کے ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی عوام کی امانت ہے اور جماعت اسلامی اپنے استعفے جمع نہیں کرائیگی وفاقی حکومت متاثرین شمالی وزیرستان اپریشن کو سکولوں سے نکال کر کیمپوں میں جانتے پر مجبور کررہی ہے لیکن قبائلی عوام صرف اس شرط میں کیمپوں میں جائیں گے جب وزیر اعظم نواز شریف متاثرین کیلئے قائم کیمپ میں ایک رات گزاریں گے کیونکہ کیمپوں میں متاثرین کیلئے پانی،بجلی،صحت کی سہولیات اور تعلیم سمیت قبائلی رسم ورواج کے مطابق کسی قسم کی سہولیات نہیں ہیں آج حکمران ڈالروں کے خصول کیلئے قبائلی علاقوں کو میدان جنگ بنائے ہوئے ہیں اور افغان بارڈر کے دونوں اطراف پختونوں کا ڈالروں کی حاطر قتل عام جاری ہے قبائلی عوام کے حجرے،مساجد،مدارس اور گھر بار تباہ کئے جارہے ہیں اور ڈالروں کی حاطر قبائلی عوام کو قربانی کا بکرا بنایا جارہا ہے کیونکہ ان کا قصور صرف یہ ہے کہ انہوں نے قائد اعظم سے وعدہ کیا تھا کہ قبائلی علاقوں سے پاک فوج کو نکالا جائے قبائلی علاقوں کی حفاظت قبائل خود کریں گے اور گذشتہ65سالوں سے قبائلی عوام اپنا کیا ہوا وعدہ نبھا رہے ہیں لیکن حکومت نے اپنا وعدہ ایفا نہیں کیا آج تک کسی حکومت نے بھی قبائلی علاقوں میں نہ تو ایک میڈیکل کالج بنایا،کوئی یونیورسٹی اور انجینئرنگ یونیورسٹی نہیں بنائی نہ ہی کوئی معیاری تعلیمی ادارہ بنایا کیونکہ انکی نظر میں قبائل پاکستان کے عوام نہیں ہیں حکمران قبائلی علاقوں کو صرف پیسوں کا مشین سمجھتے ہیں اور جو بھی آفیسر کسی نہ کسی عہدہ پر قبائلی علاقوں مین چھ مہینوں کیلئے بھی ملازمت کرتا ہے وہ اسلام آباد اور حیات آباد میں سب سے زیادہ جائیداد کا مالک ہوتا ہے لیکن جب بھی جماعت اسلامی کو اقتدار ملا تو قبائلی عوام اور پختونوں کے حقوق ان لوگوں کے پیٹ سے نکالوں گا انہوں نے کہا کہ میں بنوں کے عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے انصار مدینہ کا کردار ادا کرتے ہوئے بے گھر ہونے والے وزیرستان کے عوام کو اپنے دلوں اور گھروں میں جگہیں دیں انہوں نے کہا کہ میں سیاستدانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ پاکستان کو بد امنی سے نکالنے،بیروزگار ختم کرنے،کرپشن ختم کرنے،ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک ایجنڈے پر مل بیٹھنا ہوگا کیونکہ ملک اس وقت مذید مارشل لاء کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے اس وقت خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف،جماعت اسلامی اور عوامی جمہوری اتحاد کی محلوط حکومت ہے اسمبلی توڑنا حکومت کا کام ہوتا ہے لیکن اگر ان حالات میں جمہوریت کو دھچکا لگا تو فوج کو اقتدار پر پھر سے قبضے کا موقع ملے گا لہذا ہم سیاسی جماعتوں کے قائدین سے اپیل کرتے ہیں کہ قوم کی کشتی اس وقت گرداب میں پھنسی ہوئی ہے اسے نکالنے کیلئے ذاتی مفادات کو ترک کرنا ہوگا اور مشاورت سے حالات کا مقابلہ کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کو آرٹیکل 245کے تحت فوج بلانے کا حق ہے لیکن جو شخص اسلام آباد جیسے دارالحکومت کو محفوظ نہیں بناسکتا ہے اور فوج کے حوالے کرتا ہے وہ اپنی ناکامی کا اعتراف کرتا ہے اور وہ باقی ملک اور قبائلی علاقوں میں کیا امن لائیگا یہ عملی سیاسی طور پر غلط ہے اور یہ اپنی ذمہ داریوں سے بھاگنے کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ تین مہینوں میں لوڈ شیدنگ کا خاتمہ کریں گے،کرپشن،مہنگائی،بیروزگاری اور بد امنی کا خاتمہ کریں گے آج وہ اپنا انتخابی منشور اٹھاکر آئینے کے سامنے کھڑے ہوجائیں اور فیصلہ کریں کہ وہ اپنے منشور پر عمل کریں گے تو جلد ملک سے ان مسائل کا خاتمہ ہوگا لاشوں کی سیاست بہت ہوگئی قبرستانب بھر گئے ہیں ہم حیالاتت کا تبادلہ چاہتے ہیں گولیوں کا تبادلہ نہیں چاہتے ہیں ملک کو امن کا گہوارہ بنانے کیلئے قبائلی عوام کے بچوں کے ہاتھوں میں کلاشنکوف کے بجائے کتابیں دی جائیں اور اپریشن جلد مکمل کرکے متاثرین کو جلد اپنے گھروں میں واپس بھیج دیا جائے اور ان کیلئے ٹرانسپورٹ کا مکمل انتظام کیا جائے کیونکہ قبائلی غیور اور محب وطن ہیں وہ اسلام آباد کی خیرات نہیں چاہتے ہیں اپنا وزیرستان اور گھر بار چاہتے ہیں جماعت اسلامی ملک میں اسلامی نظام کا نفاذ اور ڈالروں کی سیاست کا خاتمہ چاہتی ہے کیونکہ اسلامی نظام کے نفاذ میں ہی قبائلی عوام کی عزت،جان ومال،غریبوں اور مظلوموں کے حقوق کی ضمانت ہے انہوں نے بد دعا کی کہ جن لوگوں نے ہمارے عوام کے گھر اجاڑے ہیں خدا انکے گھر اجاڑ دیں کیونکہ جب مظلوم کی فریاد عرش پر پہنچتی ہے تو پروردگار عالم کی رحمتیں بند ہوجاتی ہیں اور قہر نازل ہوجاتی ہے آج ڈالروں کی حاطر قبائلی عوام کو تماشہ بنایا گیا ہے اور باعزت قبائلی عوام کو قطاروں میں خیرات کیلئے کھڑا کیا گیا ہے اس موقع پر چیف آف طوری خیل ملک حمان ،ضلعی امیر مفتی ظفریاب نے جمعیت علماء اسلام(س)جبکہ درجنوں مشران اور عمائدین نے مختلف سیاسی جماعتوں سے بمع خاندان اور سینکڑوں ساتھیوں جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا امیر سراج الحق نے انہیں پارٹی میں شمولیت پر مبارکباد دی جلسہ سے صوبائی امیر خیبر پختونخوا پروفیسر ابراہیم خان،نائب امیر اقبال خلیل،الخدمت فاؤنڈیشن کے نائب امیرط سید احسان وقاص ،ضلعی امیر جماعت اسلامی مفتی صفت ،الخدمت فاؤنڈیشن بنوں کے صدر ڈاکٹر عزیز الرحمن قریشی،انچارج مطیع خان ، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات رفان خان اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا اور مطالبہ کیا کہ وزیرستان کے متاثرین کسی صورت بھی کیمپوں میں نہیں جائیں گے حکومت اپریشن جلد مکمل کرکے وزیرستان کے بے گھر ہونے والے متاثرین کی جلد اپنے گھروں کیلئے واپسی کا انتظام کریں صوبائی امیر پروفیسر ابراہیم کان نے مذید کہا کہ اگر وزیر اعظم نواز شریف امریکی غلامی ترک کردیں تو ہم انکے حادم ہیں ورنہ انکے خلاف جنگ کریں گے کیونکہ مشرف کی پالیسی پہلے آصف علی زرداری نے جاری رکھی اور اب وزیر اعظم نواز شریف بھی اسی پالیسی کو جاری رکھے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ وزیرستان میں ایسے وقت میں اپریشن کیا گیا جب وزیرستان کے طلباء کے امتخانات شروع تھے اور ان وہ امتخان دینے کے بجائے ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے اسلئے مطالبہ کیا کہ وزیرستان کے طلباء کیلئے دوبارہ امتخانات کا انتظام کریں ۔