ڈاکٹر طاہر القادری ریاست کے باغی ہیں وہ انقلابی نہیں فسادی ہیں ‘ڈاکٹر فیاض خان

بدھ 6 اگست 2014 17:49

ٹنڈو الہیار(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6اگست۔2014ء) اہلسنت والجماعت کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد فیاض خان نے اہلسنت والجماعت کے ضلعی دفتر میں کا رکنوں سے بات چیت کے دوران کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری ریاست کے باغی ہیں وہ انقلابی نہیں فسادی ہیں پاکستان میں ایرانی طرز کا انقلاب لانے کی کوشش کی گئی تو سخت مزاحمت کریں گے راجہ ناصر عباس اور حامد رضا کے ساتھ مل کر طاہر القادری پاکستان میں انتشار پیدا کرنے چاہتے ہیں اس سازش کو کسی صورت کامیاب ہونے نہیں دیں گے اہلسنت والجماعت گھوٹکی کے صدر قاری شعبان مہر 20روز سے لاپتہ ہیں سکھر ڈویژن کی انتظامیہ طفل تسلیاں دے رہی ہے قاری شعبان مہر کو جلد بازیاب نہ کرایا گیا تو انتہائی اقدام پر مجبور ہوں گے سینہ زوری کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے ن لیگ کی حکومت بلاوجہ خوفزدہ ہے کینیڈین شہری ملک میں افراتفری کا ذمہ دار ہے غیر ملکی ایجنڈا کسی صورت پورا ہونے نہیں دیں گے ملک میں لگے سرکس کے کسی تماشے کا حصہ نہیں ہیں پاکستان کو آگے بڑھتا دیکھنا چاہتے ہیں کراچی میں ہمارے درجنوں کارکنوں کو لاپتہ کر دیا گیا ہے اب اسی سلسلے کو سندھ میں بھی شروع کر دیا گیا ہے جو کہ سراسر ناانصافی اور بدنیتی ہے کوئی قانون سے بالاتر نہیں قانون کو ہاتھ میں نہ لیا جائے جب تک کراچی کو اسلحے سے پاک نہیں کیا جائے گا مستقل امن کا قیام شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکے گا کراچی میں قبائل کی طرز پر اسلحہ لایا گیا اسلحے سے پاک کراچی پاکستان کے مفاد میں ہے ہیں اہلسنت والجماعت دہشت گردی میں سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے وزیر اعظم ہم سے بھی پوچھیں ہم بتاتے ہیں کہ ہمارے علماء و کارکنان کے قاتل کون ہیں اہلسنت والجماعت نے سندھ میں تمام مذہبی جماعتوں سے زائد ووٹ حاصل کئے لیکن اس کے با وجود دیگر مذہبی جماعتوں کے مقابلے میں اہلسنت والجماعت کو کم اہمیت دی جا رہی ہے سب سے بڑی مذہبی جماعت کو نظر انداز کرنے کی پالیسی ترک کی جائے پہلے ہی الیکشن میں اہلسنت والجماعت نے متاثر کن ووٹ حاصل کئے ہیں اہلسنت والجماعت کے لئے آئینی اور قانونی راستے بند نہ کئے جائیں اس موقع پرمتحدہ دینی محاذ سندھ کے سیکریٹری اطلاعات محمد سکندر شاہ ، حاجی ذیشان قائم خانی ،مولانا علی محمد کمبوہ ،مولانا عمران فتح،مولانا اصغر تھیبو،مولانا کاشف حنفی،کلیم اللہ قائم خانی ،کریم بخش بلوچ ،مفتی کریم اللہ انقلابی ، مولانا عمیر انور ، مولانا عبدالرحمٰن چاندبھی موجود تھے ۔

متعلقہ عنوان :