اگر حالات خراب ہوئے تو ذمہ دار حکومت ہوگی، امیر جماعت اسلامی

بدھ 6 اگست 2014 20:43

اگر حالات خراب ہوئے تو ذمہ دار حکومت ہوگی، امیر جماعت اسلامی

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6اگست۔2014ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت کے پاس اب بھی وقت ہے کہ حالات کا ادراک کرتے ہوئے مسائل کو حل کرے اگر حالات خراب ہوئے تو اس کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہی ہوگی۔چیرمین تحریک انصاف عمران خان سے بنی گالہ میں ملاقات کے بعد میڈیا کے بات کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک میں تماشا نہیں چاہتے بلکہ ایسا نظام چاہتے ہیں جس میں الیکشن کمیشن خودمختار ہو اور اس پر کسی کو کوئی اعتراضات نہ ہوں، انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے عمران خان کے مطالبات سنے ہیں جن کی مکمل تائید کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت انتخابی اصلاحات کو بہت آسان لے رہی ہے جس کا اسے ہی نقصان ہوگا، وزیراعظم کو حالات درست کرنے اور فیصلے کرنے ہیں اور اگر ملک میں کسی قسم تماشا لگا تو اس کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہی ہوگی۔

(جاری ہے)

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ عمران خان نے آزادی مارچ میں شرکت کی دعوت دی ہے تاہم اس کا فیصلہ مشاورت کے بعد 10 اگست کو کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے 4 حلقوں میں دھاندلی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا اور ہمارا بھی یہی موقف تھا کہ حکومت کا فرض ہے کہ ان کی بات سنے اور معاملے کو سنجیدگی سے لیا جائے لیکن بدقسمتی سے اب تک ان کے مطالبے پر کوئی اقدامات نہیں کئے گئے، چاہتے ہیں اخلاص کے ساتھ مسائل حل ہوں لیکن بعض لوگ ملک میں انتشار چاہتے ہیں تاکہ ان کے وارے کے نیارے ہوجائیں۔

سراج الحق نے کہا کہ ملک میں اتنخابات کاروبار بن چکا ہے جہاں سرمایہ دار اور جاگیرار الیکشن کے دوران پیسہ لگا کر اسمبلیوں میں پہنچ جاتے ہیں اور وزیر مشیر بننے کے بعد کئی گنا پیسہ بنا لیتے ہیں جبکہ الیکشن کمیشن نے انتخابات سے قبل انتخابی مہم کے اخراجات 30 لاکھ روپے رکھے تھے تاہم سب جانتے ہیں کہ الیکشن مہم کے دوران امیدواروں کی جانب سے کروڑوں پر خرچ کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی بنیادی ذمہ داری تھی، اگر انتخابات میں الیکشن کمیشن کے کسی عہدیدار نے دھاندلی کرائی ہے تو اسے نشان عبرت بنایا جائے تاکہ آئندہ کوئی دھاندلی نہ کرواسکے۔

متعلقہ عنوان :