لاہور ہائیکورٹ نے ماڈل ٹاون کے راستوں پر کنٹینرز اور رکاوٹیں کھڑی کرنے کے خلاف دائر درخواستیں مسترد کر دیں

ہفتہ 9 اگست 2014 19:54

لاہور ہائیکورٹ نے ماڈل ٹاون کے راستوں پر کنٹینرز اور رکاوٹیں کھڑی کرنے ..

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9اگست 2014ء) لاہور ہائیکورٹ نے ماڈل ٹاون کے راستوں پر کنٹینرز اور رکاوٹیں کھڑی کرنے کے خلاف دائر درخواستیں مسترد کر دیں۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے کیس کی سماعت کی۔ عدالتی حکم پر سی سی پی او لاہور نے نظر ثانی شدہ سکیورٹی پلان عدالت میں پیش کیا۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب حنیف کھٹانہ نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن کے کارکن سیاست کے نام پر بغاوت پھیلا رہے ہیں۔

درخواست گزار کے وکیل رفاقت علی کاہلوں نے کہا کہ حکومت نجی کمپنی پر دباوٴ ڈال کر طاہرالقادری کے پرائیویٹ گارڈز واپس منگوا چکی ہے۔ پْرامن طور پر یوم شہدا منانے والے کارکنوں کو روکنے کے لئے کنٹینرز کھڑے کر دیے گئے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ قانون وہ ہے جسے شہری تسلیم کریں ،اگر شہری قوانین ماننے سے انکار کر دیں تو حکومت کو اس پر غور کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

پاکستان رہے گا تو ہم رہیں گے۔عدالت کوآگاہ کیا جائے کہ اگر عوامی تحریک کے کارکن پرامن ہیں تو پولیس سے اسلحہ کون چھین رہا ہے۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے استفسار کیا کہ شہریوں کی نقل و حرکت روکنے کے لئے حکومت نے کوئی نوٹیفکیشن جاری کیا ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ حکومت نے نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا البتہ سکیورٹی پلان جاری ہوا ہے۔ عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد درخواستیں ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیں۔۔

متعلقہ عنوان :