مشرف کو پاکستان سے جانے کی اجازت نہ دینے پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف وزیر اعظم نواز شریف سے ناراض ہیں،امریکی اخبار

پیر 11 اگست 2014 13:15

مشرف کو پاکستان سے جانے کی اجازت نہ دینے پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف ..

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11اگست۔2014ء) امریکی اخبار ”نیو یارک ٹائمزکا کہنا ہے کہ یہ ایک کھلا راز ہے کہ پرویز مشرف کو پاکستان سے جانے کی اجازت نہ دینے پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف وزیر اعظم نواز شریف سے ناراض ہیں۔ جبکہ طاہر القادری اور فوج کے درمیان قریبی تعلقات کی اطلاعات نے عوام میں یہ خدشات پیدا کردئیے کہ قادری کا احتجاج فوجی بغاوت کی طرف لے جاسکتا ہے۔

عمران خان نے بھی اپنے دھرنے کی ناکامی کی صورت میں فوجی مداخلت کا عندیہ دیا اور کہا کہ اگر فوج آئی تو اس کی ذمہ داری نواز شریف پر ہوگی۔عمران خان اور قادری نے فوج کے ساتھ رابطوں کی تردید کی ہے۔اور اس خدشے کی حمایت میں بہت کم ثبوت ہیں کہ فوج اقتدار سنبھالے گی۔ اخبا ر کا کہنا ہے کہ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اس بات پر نواز شریف سے ناخوش ہیں کہ انہوں نے پرویز مشرف کو پاکستان سے جانے کی اجازت دینے سے انکار کردیاہے جنہیں اس وقت غداری کے مقدمے کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم کو پاکستان پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی سمیت کئی اپوزیشن جماعتوں کی حمایت حاصل ہے جن کے رہنماوں نے نواز شریف اور عمران خان کے درمیان مصالحت کرانے کی کوشش کی ہے۔اگر مصالحت کی کوشش ناکام ہوجاتی ہے تونواز شریف نے کہا کہ وہ 14اگست کو کسی بھی قسم کے احتجا ج روکیں گے۔اخبار نے طاہر القادری اور عمران خان کے احتجاج پر اپنی تفصیلی رپورٹ میں لکھاکہ پنجاب بھر میں پولیس اور نواز شریف کے مخالفین کے درمیان پر تشدد جھڑپیں جاری ہیں ان جھڑپوں میں پولیس اہلکاروں کی ہلاکتیں ہوئی سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔

ان پرتشدد کارروائیوں کا مقصد منصوبہ بندی کے تحت نواز شریف کی حکومت کا خاتمہ ہے۔ تاہم نواز شریف اس کو روکنے کی کوشش میں ہیں۔ طاہر القادری نے پرامن انقلاب کا نعرہ لگا کر شریف برادران کی حکومت ختم کرنے کا اظہار کیا ہے۔