وفاقی اور پنجاب حکومت نے ہمارے ہزاروں کنٹینر سامان سمیت پکڑ لئے ہیں، جنرل سیکریٹری یونائیٹڈ گڈز ٹرانسپورٹ شعیب خان ،

24گھنٹے کے اندر پکڑے گئے تمام کنٹینرزنہ چھوڑے گئے اور نقصان پورا نہیں کیا گیا تو 14اگست کے بعد ہڑتال کی جائے گی، پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 11 اگست 2014 22:03

وفاقی اور پنجاب حکومت نے ہمارے ہزاروں کنٹینر سامان سمیت پکڑ لئے ہیں، ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11اگست۔2014ء) یونائیٹیڈ گڈز ٹرانسپورٹ کے جنرل سیکریٹری محمد شعیب خان نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت نے ہمارے ہزاروں کنٹینر سامان سمیت پکڑ لئے ہیں ۔کنٹینرز میں موجود سامان خراب ہونے کے باعث اربوں روپے کے نقصان کا خدشہ ہے ۔24گھنٹے کے اندر پکڑے گئے تمام کنٹینرزنہ چھوڑے گئے اور نقصان پورا نہیں کیا گیا تو 14اگست کے بعد ہڑتال کی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کوکراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ان کے ہمراہ یونائیٹیڈ گڈز ٹرانسپورٹر الائنس کے دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔شعیب خان نے کہا کہ راستے بند ہونے کی وجہ سے ملک میں ترسیلات بند ہیں جس کی وجہ سے کڑوڑوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑرہا ہے۔

(جاری ہے)

پنجاب بھر میں ہمارے 6ہزار کنٹینر سامان سمیت روکے گئے ہیں ۔

حکومت کو خالی کنٹینر دینے کی پیشکش کی تھی لیکن حکومت نے ہماری بات نہیں مانی ۔ہم نے حکومت سے بارہا رابطے کی کوشش کی لیکن حکومت ہماری بات سننے کے لئے تیار نہیں اور نہ ہی کسی اعلی حکام نے ہم سے کوئی رابطہ کیا ۔ مظاہرین کی جانب سے تمام کنٹینرز کے شیشے توڑے گئے ہیں اور نقصان پہنچایا جارہا ہے جبکہ دس ،دس دن تک سامان سے بھرے کنٹینر کھڑے رہنے کی وجہ ٹائر پھیل کر خراب ہوجاتے ہیں جس کا نقصان بھی کڑوڑوں میں ہے۔

انہوں نے مظاہرین سے اپیل کی کہ وہ پر امن احتجاج کریں اور کنٹینرز کو نقصان پہنچانے سے گریز کریں ۔شعیب خان نے کہا کہ وفاقی اور سندھ حکومت کی یاد دہانی کے باوجود سندھ حکومت نے یہ معمول بنالیا ہے کہ جب بھی کوئی مظاہرہ یا احتجاج ہوتا ہے تو کنٹینر اور گاڑیوں کو پکڑ لیا جاتا ہے اور کوئی معاوضہ ادا نہیں کیا جاتا ۔ تمام کنٹینرز شپنگ لائنز کی ملکیت ہیں شپنگ لائنز کی طرف سے بھاری کنٹینر ڈیٹینشن چارجز ٹرانسپورٹر ادا نہیں کریں گے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ان گاڑیوں کو تحویل میں لینے کا معاوضہ ادا کرے اور سامان خراب ہونے کی صورت میں تاجروں کو پہنشنے والے اربوں روپے کے نقصان کی تلافی کرے بصورت دیگر ٹرانسپورٹر اپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور ہونگے۔

متعلقہ عنوان :