حکومت احتجاج کرنے والوں پر قدغن نہ لگائیں ،نہیں تو تصادم پیدا ہو سکتا ہے ، یوسف رضا گیلانی ،

لانگ مارچ کرنے والوں کو اسلام آباد جانے کی اجازت دی جائے وہ 50 لاکھ افراد کا جلسہ کر کے واپس چلے جائینگے میاں صاحب کو احتجاج کرنیوالوں سے کس بات کا ڈر ہے ؟موجودہ حالات حکومت کی تنگ نظری کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں، چار حلقوں والی بات پہلے مان لی جاتی تو نوبت یہاں تک نہ آتی جب مذاکرات کا وقت تھا وزیراعظم ملک سے باہر چلے گئے تھے، سابق وزیراعظم کا پریس کلب میں جلسے سے خطاب

پیر 11 اگست 2014 22:15

حکومت احتجاج کرنے والوں پر قدغن نہ لگائیں ،نہیں تو تصادم پیدا ہو سکتا ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11اگست۔2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر وائس چیئرمین اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ حکومت احتجاج کرنے والوں پر قدغن نہ لگائیں ،نہیں تو تصادم پیدا ہو سکتا ہے ،نوازشریف نے بھی لانگ مارچ کیا تھا وہ اپنا وقت یاد کریں، لانگ مارچ کرنے والوں کو اسلام آباد جانے کی اجازت دی جائے وہ 50 لاکھ افراد کا جلسہ کر کے واپس چلے جائیں گے، میاں صاحب کو احتجاج کرنے والوں سے کس بات کا ڈر ہے ؟موجودہ حالات حکومت کی تنگ نظری کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں ، اگر پارلیمنٹ پر توجہ دی جاتی تو آج یہ صورتحال پیدا نہ ہوتی، پیپلز پارٹی نے ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے خون سے جمہوریت کا پودا لگایا ہے، چار حلقوں والی بات پہلے مان لی جاتی تو نوبت یہاں تک نہ آتی جب مذاکرات کا وقت تھا وزیراعظم ملک سے باہر چلے گئے تھے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو کراچی پریس کلب میں پیپلز پارٹی مینارٹی ونگ کراچی کے صدر مشتاق مٹوکی جانب سے یو م اقلیت کے موقع پر منعقدہ جلسے سے خطاب کر رہے تھے ۔اس موقع پر سندھ اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا، راشد ربانی ،کراچی ڈویژن کے صدر قادر پٹیل ، نجمی عالم لطیف مغل ،راجہ رزاق، مرزا مقبول ڈاکٹر لال چند اور دیگر بھی موجود تھے ۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات تنگ نظری کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں ۔ جمہوریت کا پودا بھٹو اور بی بی کے خون سے لگایا ہے اس کی حفاظت کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں میاں محمد نواز شریف اور ڈاکٹر طاہر القادری نے بھی لانگ مارچ کیا تھا ہم نے تو کسی کو بھی نہیں روکا تھا ۔ جب ڈاکٹر طاہر القادری نے لانگ مارچ کیا تو پنجاب میں ان کے لئے سبیلیں لگائی گئی تھیں ۔

انہوں نے کہا کہ میاں نوازشریف جب خود لانگ مارچ کر سکتے ہیں اور وہ ان کے لئے بہتر ہو سکتا ہے تو دوسرے کے لئے لانگ مارچ کیوں بہتر نہیں ہوسکتا ہے اگر احتجاج کرنے والوں کو آزادی دی جائے تو زیادہ سے زیادہ کیا ہوگا وہ 50 لاکھ افراد لے کر اسلام آباد میں آئیں گے اور جلسہ کر کے واپس چلے جائیں گے تو ان کو آنے دیا جائے ۔ آپ کو کس بات کا ڈر ہے ۔یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ آئین سب کو احتجاج کرنے کا حق دیتا ہے حکومت آئین کے مطابق چلے نہیں تو مسائل پیدا ہو سکتے ہیں ۔

میاں محمد نوازشریف احتجاج کرنے والوں پر قدغن نہ لگائیں اور احتجاج کرنے والے آئین کے دائر میں رہتے ہوئے احتجاج کریں نہیں تو تصادم پیدا ہو گا جس سے جمہوریت کو نقصان پہنچے گا پیپلز پارٹی نے خون کی قربانیاں دے کر جمہوریت حاصل کی ہے اس کو کسی صورت رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ کراچی پریس میں تقریب سے خطاب میں کرتے ہوئے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ نوازشریف اگر پارلیمنٹ پر توجہ دیتے تو یہ دن دیکھنے نہ پڑتے عجلت میں غلط فیصلے نہ کیے جائیں۔

ہم نے اپنے دور میں کبھی جلسے نکلنے والوں پر دفعہ 144نہیں لگائی۔یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ریلی اور جلسے کرنے ہر سیاسی جماعت کا حق ہے،چار حلقوں والی بات پہلے مان لی جاتی تو نوبت یہاں تک نہ آتی جب مذاکرات کا وقت تھا وزیراعظم ملک سے باہر چلے گئے تھے۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پارلیمنٹ پر توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے ہیں اگر پارلیمنٹ پر توجہ دیں تو 18 کروڑ عوام ان کا ساتھ دے گی انہوں نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے پاکستان بنتے وقت کہا تھا کہ جھنڈے میں سفید رنگ مینارٹی کا ہے ہم نے اپنی حکومت میں مینارٹی کو حقو ق دیئے اور مینارٹی کے وزیر کو بیرون ملک تقریبات میں بھیجا۔

اقلیتی پاکستان کی بقا ہیں ۔قادر پٹیل نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی جب وزیر اعظم تھے تو ان پر بڑے مشکل وقت آئے ۔ لیکن یوسف رضا گیلانی سب جماعتوں کے اراکین اسمبلی کو ساتھ لے کر چلتے تھے ۔ ہمارے دور میں بھی احتجاج ہوئے تھے میں میاں نواز شریف سے کہتا ہوں کہ آؤں یوسف رضا گیلانی کے پاؤں میں بیٹھو،پیر مانوں اور ان کی مریدی کروں پھر ہی کچھ سیکھو گے۔