فٹ بال کی طرح کرکٹ میں سرخ اور پیلے کارڈز کے استعمال پر بحث شروع ہوگئی

بدھ 13 اگست 2014 14:20

فٹ بال کی طرح کرکٹ میں سرخ اور پیلے کارڈز کے استعمال پر بحث شروع ہوگئی

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13اگست۔2014ء) عالمی میڈیا کے مطابق دنیا کے دیگر کھیلوں کے مقابلے میں کرکٹ امپائر کے پاس ایسا کوئی اختیار نہیں جس سے وہ کسی کھلاڑی کو میدان سے باہر نکال دے۔ تاہم میچ کے بعد آئی سی سی کی جانب سے نامزد کیے جانے والے میچ ریفری ایسے کھلاڑیوں کو سزائیں دے سکتے ہیں یا جرمانے عائد کر سکتے ہیں۔ کرکٹ کے حلقوں میں یہ بحث جاری ہے کہ فٹبال کی طرح کرکٹ میں بھی سرخ اور پیلے کارڈوں کا استعمال شروع کر دیا جائے تاکہ امپائروں کو میدان میں کھلاڑیوں کے چھوٹے موٹے جھگڑے نمٹنانے میں سہولت حاصل ہو جائے۔

لیکن ساتھ ہی یہ سوچ بھی پیدا ہوتی ہے کہ یہ تبدیلی کرکٹ کی اصل روح کو بدلنے کے مترداف ہو گی۔ بعض مبصرین کہتے ہیں کہ جب تک امپائروں کو مداخلت کے مزید اختیارات نہیں دیے جاتے ، کرکٹ کا کھیل متاثر ہوتا رہے گا۔

(جاری ہے)

کھلاڑیوں کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ اگر وہ کسی طرز عمل کا مظاہرہ کریں گے تو انھیں سزا دی جائے گی اور اگر اپنے رویے کو دہراتے ہیں تو اس سزا کو بتدریج بڑھا دینا چاہیے۔ اگر کوئی بولر کسی بلے باز سے مسلسل تلخ کلامی کرتا ہے تو اسے پیلا کارڈ دکھا دینا چاہیے۔ کچھ کہتے ہیں کہ کرکٹ میں سرخ اور پیلے کارڈ متعارف کروانے سے ایک خطرناک مثال قائم ہو گی۔ یہ کرکٹ امپائروں کے اختیارات کو کمزور بنا دے گا۔

متعلقہ عنوان :