بارش اور خراب موسم میں پہنچنے والی خواتین ‘ بوڑھے اور نوجوانوں کو کچھ معلوم نہیں آگے کیا کرنا ہیے ‘ بی بی سی

ہفتہ 16 اگست 2014 13:52

بارش اور خراب موسم میں پہنچنے والی خواتین ‘ بوڑھے اور نوجوانوں کو کچھ ..

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16اگست۔2014ء) برطانوی نشریاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ آدھی رات کو بارش اور خراب موسم کے باوجود اسلام آباد کے آبپارہ چوک میں پہنچنے والی خواتین ‘ نوجوان ‘بوڑھے اب آگے کیا کرنا چاہتے ہیں اس بارے میں وہ تاحال واضح طور پر کچھ نہیں کہہ سکتے ۔برطانوی میڈیا کے مطابق پشاور سے آنے و الے اسد نامی نوجوان نے بتایا کہ وہ اور ان کے دوست اس جلسے میں عمران خان کو قریب سے دیکھنے آئے۔

اسد کے مطابق، عمران خان کو دیکھنے کا موقع گزشتہ سال اس لیے ضائع ہوا جب وہ ایک انتخابی جلسے کے دوران سٹیج سے گر کر ہسپتال کے بستر پر پڑ گئے اور پھر انتخابی مہم میں شریک نہیں ہو سکے ۔راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے سعد نے بتایا کہ وہ عمران خان کے مقصد کی حمایت میں یہاں آئے ہیں اور وہ مقصد یہ ہے کہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ ہمارا ووٹ کہاں گیا ؟ڈاکٹر بشریٰ قیصر کا تعلق فیصل آباد سے ہے انہوں نے کہاکہ تبدیلی آنی چاہیے بہت انتظار ہوگیا۔

(جاری ہے)

عمران خان نے پوری قوم کو سیاست کی راہ دکھائی ہے تو پھر ہم کیوں اپنا حق نہ مانگیں مگر جس تبدیلی کی ڈاکٹر بشریٰ اور ان کے ساتھ کھڑی خواتین کو تلاش ہے وہ دراصل ہے کیا؟اس سوال کے جواب میں ان کا کہنا ہے کہ کسی حکومت نے پہلے نوجوانوں کی بات نہیں کی۔ عمران خان کے ساتھ ایک نئی نسل اٹھی ہے تو اپنے لیے یہ جیسا ملک چاہتے ہیں وہ ویسا ہی بنا کر رہیں گے یہ ہمارے بچوں کا مستقبل ہے۔

فردوس رائے کی ایک اور ساتھی اور فیصل آباد کی رہائشی پروین زمان نے کہاکہ 60، 65 سال کی دھاندلی ختم ہو جائے گی جو ہر دفعہ آتی تھی ‘ سب سے مرکزی وجہ یہی ہے کہ انصاف ملے گا آج ایک سال میں حکومت صرف دھاندلی کی وجہ سے ختم ہونے جا رہی ہے۔فرح آغا تحریک انصاف کی نارتھ ریجن کی نائب صدر ہیں انہوں نے بتایا کہ بارش اور خراب موسم میں آپ یہ نہ سمجھیں کہ کچھ فرق پڑے گا۔

ہم بہت پرجوش ہیں ہمیں یقین نہیں تھا کہ ہم اتنی جلدی اپنا مقصد حاصل کر لیں گے، خان صاحب اپنی تمام شرطیں یہاں رکھیں گے اور انہیں ماننی پڑیگی.

عوام ہی ان سب کو بناتی ہے اور عوام ہی فیصلہ کر چکی ہے کہ اب ہمیں یہ سب نہیں چاہیے۔ محمد طارق خان داوڑ کا تعلق شمالی وزیرستان ایجنسی سے ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وہ پچاس گاڑیوں کا قافلہ لے کر بنوں سے یہاں پہنچے ہیں اور ساتھ آنے والوں میں آئی ڈی پیز بھی شامل ہیں۔

انھوں نے کہا کہ جس ظلم کے خلاف خان صاحب نے آواز اٹھائی ہے ہم اسے پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے اور اس وقت تک نہیں جائیں گے جب تک ہم اس سسٹم کو ٹھیک نہیں کرتے۔ چانس بار بار نہیں ایک بار ملتا ہے۔ یہ زبردست موقع ہے اگر ہم نے اسے ہاتھ سے جانے دیا تو آئندہ 20 سے 25 سال تک ہم اس کا انتظار کریں گے اسی تبدیلی کے خواہاں سرگودھا سے آئے رانا سلیم بھی تھے جن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو ووٹ دیا تھا اور اپنے بچوں کے لیے اور اب پھر انہی کے لیے یہاں آئے ہیں۔تاہم انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دائیں بائیں کھڑے سیاستدانوں کو دیکھ کر احساس ہوتا ہے کہ ابھی بہت وقت لگے گا ۔ بس آپ دعا کریں کہ ہماری کوششیں رنگ لے آئیں اور ہمارے بچوں کا مستقبل محفوظ ہو جائے۔

متعلقہ عنوان :