ملکی سیاسی صورتحال میں آئندہ 48 گھنٹے اہم ہیں، کچھ بھی ہو سکتا ہے تاہم صورتحال 24گھنٹے کے بعد واضح ہو گی،یوسف رضاگیلانی

ہفتہ 16 اگست 2014 13:52

ملکی سیاسی صورتحال میں آئندہ 48 گھنٹے اہم ہیں، کچھ بھی ہو سکتا ہے تاہم ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16اگست۔2014ء)سابق وزیراعظم سیدیوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ملکی سیاسی صورتحال میں آئندہ 48 گھنٹے اہم ہیں، کچھ بھی ہو سکتا ہے تاہم صورتحال 24گھنٹے کے بعد واضح ہو گی ، لاہور ہائی کورٹ کافیصلہ آئین کے آرٹیکل 199 کی صریحا خلاف ورزی ہے، آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت فیصلہ صرف وفاقی یا صوبائی حکومت یا متعلقہ اتھارٹی پر لاگو ہوتا ہے کسی سیاسی جماعت پرنہیں ۔

اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16اگست۔2014ء سے ٹیلی فونک بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شریف برادران نے ماضی کی غلطیوں سے سبق نہیں سیکھا ۔ عدلیہ کو سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرنا چاہیے اس سے عدلیہ سیاست زدہ ہو جائے گی ۔یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کافیصلہ آئین کے آرٹیکل 199 کی صریحا خلاف ورزی ہے اور عدالت اس طرح کسی سیاسی رہنما یا جماعت کو ہدایات نہیں دے سکتی ۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعظم نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کا سہارا لیا ہے بھارت اور پاکستان کا علیحدہ علیحدہ آئین ہے تاہم لاہور ہائی کورٹ کافیصلہ وفاقی دارلحکومت پر لاگو نہیں ہوتا ۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت فیصلہ صرف وفاقی یا صوبائی حکومت یا متعلقہ اتھارٹی پر لاگو ہوتا ہے کسی سیاسی جماعت پرنہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی صورتحال انتہائی گھمبیر ہے اور ایسی صورتحال میں سیاسی بردباری کی ضرورت ہے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری کے اسلام آباد پہنچنے کے بعد اب گیند وفاقی حکومت کی کورٹ میں ہے ۔ سابق وزیراعظم نے سانحہ گجرانوالہ کی پروزور الفاظ میں مذمت کی اور واقعہ میں ملوث ملزمان کی فوری طورگرفتاری کا مطالبہ کیا ۔