وزیراعظم اوروزیراعلیٰ پنجاب کے استعفیٰ تک اسلام آباد میں بیٹھیں رہیں گے، طاہر القادری

ہفتہ 16 اگست 2014 18:06

وزیراعظم اوروزیراعلیٰ پنجاب کے استعفیٰ تک اسلام آباد میں بیٹھیں رہیں ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16اگست 2014ء) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر سیشن کورٹ کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلی پنجاب شہباز شریف سمیت 21 افراد کے خلاف مقدمہ درج کریں بصورت دیگر نتائج بھگتنے کے لئے تیار رہے۔

اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے شرکا کو سانحہ ماڈل ٹاؤن پر سیشن کورٹ کے فیصلے سے متعلق آگاہ کیا جس پر شرکا کی جانب سے اللہ اکبر کے نعرے بلند ہوئے جبکہ طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ 17 جون کو ریاستی جبر کا شکار ہونے والے شہدا کی روحیں ہم سے انصاف کا مطالبہ کرتی ہیں اور پوچھتے ہیں کہ ہمیں کس ظلم کی پاداش میں قتل کیا گیا، ہمارا قصور کیا تھا اور کیا ہمیں انصاف مل سکے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے حکم کے بغیر اور نواز شریف کی آمادگی کے بغیر ماڈل ٹاؤن میں قتل و غارتگری نہیں ہوسکتی تھی، سیشن کورٹ کے حکم کے بعد نواز شریف کو اقتدار میں رہنے کا حق نہیں، جب تک وزیراعظم نواز شریف ، وزیراعلی پنجاب شہباز شریف اور ان کی کابینہ استعفی نہیں دیتی اس وقت تک اسلام آباد میں بیٹھے رہیں گے۔

سربراہ عوامی تحریک نے مطالبہ کیا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈال کر انہیں بیرون ملک جانے سے روکا جائے، اگر کسی نے انہیں بھاگنے دیا تو اس کا بھی کڑا احتساب ہوگا۔

ڈاکٹرطاہرالقادری کے خطاب کے دوران عوامی تحریک کے کارکنان نے ایک شخص کو مبینہ طو رپر اسلحہ سمیت حراست میں لے لیا جس پر سربراہ عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ شریف برادران نے اسلحہ دے کر مارچ میں گلو بٹ کو بھیجا ہے، میں نے اسے معاف کیا کیوں کہ ہم امن پسند لوگ ہیں۔